Circle Image

مدثر عاجز

@143

اے مِرے مصطفی تجھ سا کوئی نہیں
شاہِ خیرالوری تجھ سا کوئی نہیں
اے مِرے دلربا۔ تجھ سا کوئی نہیں
حاکمِ انبیا تجھ سا کوئی نہیں
پیکرِ حسن دیکھے بہت ہی مگر
تجھ پہ آیا جیا تجھ سا کوئی نہیں

0
2
راحتِ دل کا کوئی چارہ کر
گنبدِ پاک کا نظارہ کر
ہو مسلط کوئی اگر آفت
انھیں امداد کو پکارا کر
اپنے لیل و نہار ، ہوش و خرد
شہا کی رہگزر پہ وارا کر

0
2
کتنا ہے شجرۂ نسب اعلی حسین کا
بابا علی ہے اور نبی نانا حسین کا
اللہ اللہ معجزہ کیسا حسین کا
قرآن نیزے پر بھی سنانا حسین کا
اعلائے حق و دینِ نبی کے لیے ہی تھا
میدانِ کربلا بھی سجانا ـــــــحسین کا

0
11
عثمان پر جو لعنتی تہمت لگائے گا
کون اس کو پھر عذابِ خدا سے بچائے گا
شیطان کا ہے چیلا جو قیدی ہے نفس کا
وہ مستحق ہے نار کا دوزخ میں جائے گا
کر کے دراز ان پہ زباں اپنی لعنتی
محشر میں منہ نبی کو توُ کیسے دکھائے گا

0
6
تیری گلی کی خاک سے نسبت قبول ہے
تجھ سے ملی محبت و نفرت قبول ہے
کب عاشقوں پہ تھا اثرِ طعنۂ جہاں
روزِ ازل سے ان کو مذمت قبول ہے
پل پل جلا رہی ہے جو خونِ جگر مرا
اس نارِ عشق کی مجھے حدّت قبول ہے

0
12
لکھ رہا ہوں صنم چاندنی رات کو
یاد میں کر رہا ہوں ہر اک بات کو
جب میں لکھتا ہوں تیری کرامات کو
اپنے اشکوں سے بھرتا ہوں صفحات کو
بڑھ کے تقدیر سے کچھ بھی ملتا نہیں
کیوں پھر الزام دینا یہ حالات کو

0
16
سترہ سالہ محبت
بڑی ہے مختصر میری کہانی
کہ اس دل پر کوئی حاکم ہے رانی
جوانی کا الگ سا روگ ہے وہ
کہ سترہ سالہ کچی عمر کی پکی محبت کا
کوئی گہرا کوئی تکلیف دہ سا زخم ہے وہ

0
12
کمال سے گرے یارو زوال پر آئے
بوجہ مہرباں ہم ایسے حال پر آئے
جو مجھ پہ صرف چلاتے رہے ہیں تیرِ ستم
وہ لوگ رونے مرے انتقال پر آئے
ہم اب نہ آنسو بہاتے نہ مسکراتے ہیں
کہ درد جھیلتے ہم ایسے حال پر آئے

0
14
یہ عمر ابھی کیا تھی اس ہجر نے اے یارو
یوں مجھ کو لڑکپن میں ہی کر دیا ہے بوڑھا

0
4
سارے نبیوں کا سلطان طیبہ میں ہے
رحمتِ رب کا باران طیبہ میں ہے
جس پہ ختمِ نبوت کا سہرا سجا
وہ نبی صاحبِ شان طیبہ میں ہے
قَابَ قَوْسَيْنِ أَوْ أَدْنَىٰ تک جو گیا
لامکاں کا وہ مہمان طیبہ میں ہے

0
12
کس شہر آگئے ہیں جس سمت دیکھتے ہیں
بس رہزنوں بھرے اور پُر خار راستے ہیں
حق گوئی کی جہاں میں امید کس سے ہو پھر؟
آئینے بھی یہاں تو اب جھوٹ بولتے ہیں
غمگیں ہو دوستی کا بندھن یوں ٹوٹنے پر!
پل میں یہاں تو خونی رشتے بھی ٹوٹتے ہیں

0
17
دل کی جس کے نام ہے جاگیر کی
مثل کوئی بھی نہیں اس ہیر کی
جو مقدر کی مٹائے تیرگی
ایسی پڑ جائے کرن تنویر کی
نقش ہوں دل پر خد و خالِ صنم
پھر کوئی حاجت کہاں تصویر کی

0
13
میرے لبوں پہ یارو حق بات جب بھی آئی
سچ بولنے کی ہے پھر میں نے سزا ہی پائی
بنتی نہیں کچھ اپنی سلطانِ وقتِ کے ساتھ
میں طالبِ خدا ہوں، وہ طالبِ خدائی
رکھتا ہوں باب اپنا اس واسطے مقفل
داخل نہ ہو یزیدی یا پھر کوئی سبائی

2
29
دہل جاتا ہے میرا کمزور سا دل
میں ہر ماہ جب تکتا ہوں بجلی کا بل
نہ آتی ہے بجلی ہے غائب مسلسل
ہزاروں ہزاروں کے بل کا تسلسل
نہ آتی ہے نیند اب نہ چلتا ہے پنکھا
یو پی ایس اک لاؤ اے میرے بابا

0
12
زندانِ عشق کا اک مظلوم سا ہوں قیدی
دلبر ملا نہ ہی اے عاجز ملی رہائی

0
8
یوں صحرا میں تنہا کیوں چھوڑا ایسی کیا مجبوری تھی
مجھ سے یوں اچانک منہ کیوں پھیرا ایسی کیا مجبوری تھی
تا عمر ترے وہ ساتھ نبھانے ،جینے مرنے کے وعدے
ہر وعدہ تو نے پل میں توڑا ایسی کیا مجبوری تھی
پہلے تو لیل و نہار ہر اک پل کرتے تھے مجھ سے باتیں
پھر حال کبھی بھی نہ پوچھا میرا ایسی کیا مجبوری تھی

0
17
لب گلابوں کی طرح اور وہ تیکھی ہے نگہ
دوستو وہ ہے پرستان کی جیسے ملکہ
کوچۂ حسن میں بے مثل کہاں ویسا کوئی
کب کسی نے کبھی دیکھا کہیں ایسا چہرہ
اس پری شوخ ادا سے نہ بچا واعظ بھی
دیکھ کر زلفِ سیہ وہ ہوا مشغولِ گنہ

0
9
یوں صحرا میں تنہا کیوں چھوڑا ایسی کیا تھی مجبوری
مجھ سے یوں اچانک منہ کیوں موڑا ایسی کیا تھی مجبوری
تا عمر تلک وہ ساتھ نبھانے ،جینے مرنے کے وعدے
ہر اک وعدہ پل بھر میں توڑا ایسی کیا مجبوری تھی
پہلے تو لیل و نہار ہر اک پل کرتے تھے مجھ سے باتیں
پھر حال کبھی بھی نہ پوچھا تھوڑا ایسی کیا تھی مجبوری

0
9
رب کی مخلوق اعلی ہیں ماں باپ
صاحبِ رتبہ بالا ہیں ماں باپ
ان کی خدمت سے پاؤ گے جنت
رب کی مرضی کا آلہ ہیں ماں باپ
مرضی والد کی ہے رب کی مرضی
تم نہ رنجیدہ کرنا کبھی بھی

0
7
ملن کی بس اک آس پر جی رہا ہوں
فقط زہرِ فرقت ہی میں پی رہا ہوں
ترے چھوڑ جانے پہ دل پر جو گزری
ابھی تک وہی زخم میں سی رہا ہوں
تجھے بھول سکتا نہیں چاہ کر بھی
ازل سے صنم تیرا قیدی رہا ہوں

0
21
درد و الم بھرے سن لے یا خدا یہ نالے
جھوٹے ہیں یا خدا اب مسلم صدا نے والے
مسلم نہ ہیں بھلے اب ہر اک بری ہے عادت
روزہ نہ حج، نمازیں، دور از ہر اک عبادت
نیکی سے دور بن کے بیٹھا اسیرِ شیطان
بدکاریوں میں ڈوبا کہلاوے جو مسلمان

0
10
مصطفی جیسا جہاں میں کوئی بھی سرور نہیں
مجرموں کے پاس اس در کے سوائے در نہیں
کون راہِ خلد سے سرکار بھٹکائے ہمیں
مصطفی جیسا کوئی ہادی نہیں رہبر نہیں
ہر کسی کو مصطفی کے در سے ملتی ہے اماں
سب کچھ اس جا ہے ، نہیں تو بس یہاں پر شر نہیں

0
12
سوچتا ہوں کروں ان سے اظہار اب
ان کو تکتے ہی سل جاتے ہیں میرے لب
رو برو دل کی باتیں زباں پر صنم
لا سکوں مجھ میں اتنی جسارت ہے کب؟
اس کی یادوں میں رہتا ہوں ہر دم مگن
دل کو رہتی ہے پل پل اسی کی طلب

0
8
دلِ عشاق پُر فگار ہوئے
شوقِ دیدِ صنم میں خوار ہوئے
چشمِ جاناں کے ایسے وار ہوئے
بار بار ان کے ہم شکار ہوئے
اک جھلک گل بدن کی دیکھی تو
پارۂ دل کئی ہزار ہوئے

0
20
دل و جگر کو چلو داغدار کرتے ہیں
ہم آج ذکرِ رخ و زلفِ یار کرتے ہیں
سیاہ زلفِ صنم، نازک از کلی ہیں لب
نقوشِ جاناں پہ ہم جاں نثار کرتے ہیں
کمال تیر فگن ہیں صنم ترے دو نین
ہدف بنا کے جگر، آر پار کرتے ہیں

0
12
مداح ہیں یا مصطفیٰ کونین تمھارے
ہیں عرشِ سے بالا شہا نعلین تمھارے
تکتے ہیں ارم، لوح و قلم بیٹھے زمیں پر
رکھتے بصر ایسی شہا دو نین تمھارے
تم نعمتِ وھاب کے ہو یا نبی قاسم
سلطاں گدا ہیں اے شہِ دارین تمھارے

0
16
میرے آقا نے بگڑی سب کی بنائی ہے
رحمت انھی کی سارے کونین پہ چھائی ہے
مجرم ہوں مگر بخشا جاؤں گا شفاعت سے
آس اپنی فترضی کے مژدہ نے لگائی ہے
سب پر چلے گا صرف ان کا حکم سرِ محشر
حاکم ہیں وہ آقا اور محکوم خدائی ہے

0
20
رخ سے پردہ ہٹائیے سرکار
طالبِ دید ہے یہ بد اطوار
اس گلستانِ دل میں آئے بہار
میرے گل کا ہو جائے گر دیدار
بلبلیں چہچہائیں، کلیاں کھلیں
دیکھ لیں میرے گل کا گر رخسار

0
8
اس واسطے نہیں ہیں عاجز کسی کے عاشق
کوئی ملا نہ ایسا جو دل کے ہو موافق
یہ عشق ہے میاں جی اک لا علاج ناسور
ایسا مجھے بتایا تھا اک طبیبِ حاذق
میرے لیے محبت ہے دوست اتنی مشکل
طلّابِ علم کو ہے جیسے کتابِ منطِق

0
13
یہ شاعری ہے بحروں کا تال میل عاجز
لازم نہیں کہ ہر اک شاعر میاں! ہو عاشق

0
6
تم کو معلوم نہیں کتنی تھی چاہت تم سے
جان و دل سے بھی زیادہ تھی محبت تم سے
دیکھنے سے رخِ مہوش مجھے ملتا تھا سکوں
دیکھ کس قدر تھی جاناں مجھے رغبت تم سے
روح کو جسم سے ہے، قلب کو دھڑکن سے ہے
اے مری دلربا مجھ کو ہے وہ نسبت تم سے

0
22
روضے کے جلوے ہم آنکھوں میں بسائے بیٹھے ہیں
لو نبی کی یاد سے ہر دم لگائے بیٹھے ہیں
بس نبی کا ذکر ہے اپنا وظیفہ صبح و شام
ذکرِ سرور سے ہر اک دکھ ہم بھلائے بیٹھے ہیں
ہوگا سرور کا گزر اس راہ سے عاجز کبھی
اس خوشی میں راہِ دل کو ہم سجائے بیٹھے ہیں

14
تاباں قمر کہ حسنِ سراپا کہوں تجھے
مرکز عطا کا،بحر سخا کا کہوں تجھے
یزداں کا میرے مصطفی پیارا کہوں تجھے
"سرور کہوں کہ مالک و مولا کہوں تجھے
باغ خلیل کا گل زیبا کہوں تجھے"
انس و ملک کا میں تجھے مولی و شہ کہوں

2
41
کاروانِ الفت کے ہو میر بوبکر
عاشقانِ سرور کے ہو پیر بوبکر
مال و جاں وارا ہے تو نے مصطفی پر
تو وفائے سرور کی تصویر بوبکر
خلق میں ہو افضل بشر نبیوں کے بعد
واہ کیسی ہے تیری توقیر بوبکر

0
9
جانِ مراد بس تم تھی کل اثاثہ میرا
فرقت تمھاری تھی جاناں اصلا خسارہ میرا
کچھ پوچھنے کی حاجت پیش آئی کب کسی کو
آنسو بیان کرتے تھے سارا قصہ میرا
پتھر بھی موم ہوتے اشکوں سے میرے اک دن
تم پر اثر کرے کب لیکن یہ گریہ میرا

0
12
ہائے غربت نے مجھے روضے پہ جانے نہ دیا
قصّۂ درد و الم ان کو سنانے نہ دیا
دیکھتا آنکھ سے روضہ تو سکوں پاتا دل
ہائے قسمت نے سکوں دل کو بھی پانے نہ دیا
اس دلِ ناداں کے زخموں کو چھپاتا ہوں بہت
آنکھوں نے غیر سے یہ درد چھپانے نہ دیا

0
10
بحرِ جود و سخا ہیں مرے مصطفی
مالکِ کل ہیں وہ ،دو جہاں کے شہا
انکا ثانی نہ مخلوق میں کوئی بھی
وہ امامِ رُسُل ہیں، وہ خیرالوری
جن کی قسمیں اٹھاتا ہے ربِّ جہاں
وہ ہی خیرالبشر ہیں ،حبیبِ خدا

0
7
جگ دے سخیاں وچوں او سخی وکھرا اے
سارے نبیاں وچوں او نبی وکھرا اے
نعت جس دی اے سارا کلامِ خدا
پیارا رب دا حبیبِ جلی وکھرا اے
جس نبی دے گدا نے سب انس و ملک
او جہاناں دا والی غنی وکھرا اے

13
مکی مدنی کا لب پر جب بھی نام آیا
قلبِ مضطر کو اسی دم ہی آرام آیا
مشکل میں یاد محمد کو جس نے بھی کیا
اس کی بگڑی بنی نام یہ ہی بس کام آیا
فریادی بن کے شہا کے در پر جو بھی گیا
نہیں واپس در سے کبھی بھی وہ ناکام آیا

0
9
ہم نبی کو صدا دم بدم دیتے ہیں
نعمتیں ساری وہ ذی حشم دیتے ہیں
جو بھی آتا ہے سائل درِ شاہ پر
کاسا بھر بھر جہاں کی نِعم دیتے ہیں
امت اپنی پہ آقا کریم اتنے ہیں
نار سے وہ چھڑا کر ارم دیتے ہیں

0
10
یا نبی آپ خیرالبشر ہو
پیارے رب کے ہو تاباں قمر ہو
ایسی مجھ پر کرم کی نظر ہو
میرا یہ دل تری رہگزر ہو
جو گدائے شہِ بحر و بر ہو
تب تو کیوں خوار وہ در بدر ہو

0
11
اسلاف کی منور تصویر پِیر عطار
لاکھوں کی تم نے بدلی تقدیر پِیر عطار
تقریر تیری سن کے تائب ہوئے ہزاروں
تیری زبان میں وہ تاثیر پِیر عطار
بد مذہبوں کے سینے چیرے ہیں ضربت اک سے
ایسا تو اعلی حضرت کا تِیر پِیر عطار

16
مزاحیہ شاعری
محبت کے ہیں اب مسائل الگ
صنم مانگتی ہے مبائل الگ
جوانو نہیں عشق آسان اب
تمھیں چاہیے اب وسائل الگ
نہ مجنوں کو علم اس کٹھن دور کا

0
15
یہاں پھرتی ہیں دلربائیں بہت
دکھاتی ہیں اپنی ادائیں بہت
نظر آنے کو خوب سے خوب تر
وہ چہروں پہ میک اپ لگائیں بہت
گپولوں پہ لالی کو ہم دیکھ کر
حسیناؤں پر جاں لٹائیں بہت

0
14
عاشق نبی کا ہے تو سچا خادم رضوی
تجھ پر ہو سدا فضلِ آقا خادم رضوی
باطل کے ایوانوں میں دہشت تھی تیری
ڈرتے تھے تجھ سے سب اعدا خادم رضوی
تیری للکاریں تھیں کفاروں پر بھاری
ان پر طاری تھا ڈر تیرا خادم رضوی

0
12
بلند دو جہاں میں یا خدا ترا ہی نام ہے
تو ہی چلا رہا ہے دو جہاں کا جو نظام ہے
زمین و آسمان فانی ہیں سبھی جہان بھی
تو حیّ لا یموت ہے ترے لیے دوام ہے
تُو خالقِ جہاں تُو مالکِ جہاں تُو ہی الٰہ
تُو ذو الجلال تُو کریم بس تُو ہی سلام ہے

0
19
اب تیرے اس بچھڑنے کا روگ کیا لگانا
اپنا نہیں تھا جو اس کا سوگ کیا منانا
یاد آج بھی ہے میری باہوں میں بیٹھ جانا
خوش لہجے میں وہ تیرا لاڈوگ گنگنانا
کہتے تھے تم رہیں گے تا عمر ساتھ دونوں
پروا نہیں کہیں گے کیا لوگ کیا زمانہ

0
16
دِوانے جب بھی حالِ زار میں فریاد کرتے ہیں
مرے سرور دِوانوں کی سدا امداد کرتے ہیں
خدا کے فضل سے رکھتے ہیں قدرت وہ شہا ایسی
اشارے سے نگر اجڑے شہا آباد کرتے ہیں
کرم اپنے گداؤں پر مرے شہ کرتے ہیں ہر دم
ہر اک نعمت گداؤں کو عطا جواّد کرتے ہیں

0
11
سنگ تیرے دل ربا گزرا زمانا یاد ہے
پیار کی باتیں اشاروں سے بتانا یاد ہے
تیرا وہ نظریں ملا کر پھر چرانا جانِ من
اپنے دیوانے کو تیرا یوں ستانا یاد ہے
وہ تری چنچل ادائیں، دل کو بھاتی شوخیاں
تیرا نظروں کو جھکا کر مسکرانا یاد ہے

0
21
مرے آقا دہائی ہے دہائی ہے
بڑی مشکل ترے منگتے پہ آئی ہے
غلام اپنے کی آقا سن لو تم آہیں
سنو گے تم نہ گر تو جگ ہنسائی ہے
گدا تیرے کو سب اعدا نے ہے مل کر
گرانے کی بڑی سازش بنائی ہے

0
19
یہ چاہتا ہوں ترے حسن پر غزل لکھوں
میں تجھ کو دیکھ لوں جی بھر کے آج کل لکھوں
بس ایک دید ہی تیری، مرا سہارا ہے
تجھے میں اپنی سبھی مشکلوں کا حل لکھوں
تمھی ہو زندگی میری تمھی مرا سب کچھ
ترے ہی نام حیات اپنی تا اجل لکھوں

0
28
مجھ پہ ایسا وار کیا ہے بے وفا
دل کے خنجر پار کیا ہے بے وفا
بیچ رستے مجھ کو تنہا چھوڑ کر
تم نے در در خوار کیا ہے بے وفا
سارے وعدے ساری قسمیں توڑ کر
خوابوں کر مسمار کیا ہے بے وفا

0
13
اے قرارِ قلب و سینہ تم پہ ہوں لاکھوں سلام
شاہِ ابرارِ مدینہ تم پہ ہوں لاکھوں سلام
راہِ حق تم نے دکھائی تم پہ ہوں کھربوں درود
تم نے سکھلایا ہے جینا تم پہ ہوں لاکھوں سلام
جائے روضے کو سفینہ تم پہ ہوں کھربوں درود
کاش آئے وہ مہینہ تم پہ ہوں لاکھوں سلام

0
15
آج بھی میرے خوابوں میں آتی ہے وہ
نیند سے نیم شب میں جگاتی ہے وہ
بار بار اس کی یادیں مجھے آتی ہیں
رات دن مجھ کو اکثر رلاتی ہے وہ
پہلے کرتی ہے وعدہ ملاقات کا
پَل میں وعدے سے منکر ہو جاتی ہے وہ

0
16
عثمان پر جو لعنتی تہمت لگائے گا
وہ مستحق ہے نار کا دوزخ میں جائے گا
شیطان کا ہے چیلا وہ قیدی ہے نفس کا
کوئی جحیم سے نہ اسے پھر بچائے گا
کر کے دراز ان پہ زباں اپنی بد زبان
محشر میں منہ نبی کو وہ کیسے دکھائے گا

17
ولیوں کے سلطاں علی مشکل کشا
حیدرِ کرار وہ شیرِ خدا
رتبہ ہے اصحاب میں جن کا جدا
وہ علی ہیں فیض یابِ مصطفی
جو گدا کی جھولی بھرتے ہیں سدا
وہ علی ہیں منبعِ جود و سخا

0
13
چو سو نکلا ہے حیا کا ہی جنازہ
پھیلی ہے یاں بے حیائی بے تحاشہ
مرد و عورت کا لباس اتنا ہے آدھا
جسم چھپتا کم تو دکھتا ہے زیادہ
شاہراہوں میں ،سبھی بازاروں میں بھی
ہر طرف بس چل رہا ہے یہ تماشہ

0
11
وہ حسینہ دلربا جگ سے نرالی
کرتی ہیں سحر اس کی وہ آنکھیں غزالی
دل مرا کھچتا ہے اس کے حسن کی سمت
پر کشش رخسار اس کے لب ہیں لالی
من کو بھاتی دل فریب اس کی ادائیں
نرم لہجہ ہے وہ، اس کی عمر بالی

0
26
میں تم پہ قربان احمد رضا خاں
سنّی کی پہچان احمد رضا خاں
تیرے فتٰوی پڑھ کر ملا ہے
اللہ کا عرفان احمد رضا خاں
شانِ نبی پر مبنی ہے تیرا
ہر ایک فرمان احمد رضا خاں

0
11
(نبی مختار کل ہیں مثنوی)
کر رہا ہوں حمدِ رب سے ابتدا
خالق و مالک ہے جو ہر ایک کا
مصطفی پر رحمتیں ہوں بے حدود
بے شمار ان پر خدایا ہوں درود
میرے سب الفاظ تیرے نام ہوں

0
17
نصیحت
حمدِ اللہ سے ہے ہر اک ابتدا
ہر شے اللہ کی ہی کرتی ہے ثنا
آخری مرسل محمد جن کا نام
رحمتیں ان پر خدا کی صبح و شام
تو نصیحت میری اے نادان مان

0
12
اے صبا چوم کر نعلِ پاکِ شہا
کہنا بیٹھا تری آس پر اک گدا
کرتا ہے یاد تیری میں آہ و فُغاں
پڑھتا ہے یا نبی تیری نعتیں سدا
ہجر تیرے میں ایسا ہوا اس کا حال
درد سے تڑپے ہے جیسے بسمل پڑا

0
13
مہکی مہکی سی جو آج ساری فضا
لگتا ہے کھل گئے گیسوئے مصطفی
والضحی چہرا، والیل گیسو ترے
واہ! یہ کتنا پیارا ہے نقشہ ترا
شان رکھتی ہے ایسی نرالی وہ زلف
تذکرہ اس کا کرتا کلامِ خدا

0
10
سن لو میری ندا اے رسولِ خدا
شہر اپنے بلا اے رسولِ خدا
دیکھ لوں میں بھی پیارا مدینہ ترا
تو مقدر جگا اے رسولِ خدا
سبز گنبد کبھی میں بھی دیکھوں ترا
مجھ کو در پر بلا اے رسولِ خدا

0
12
شبِ اسری کو عرش پہ جانے والے
اے آنکھوں سے دیدِ خدا پانے والے
اے نورِ ہدایت لے کر آنے والے
"چمک تجھ سے پاتے ہیں سب پانے والے
مرا دل بھی چمکا دے چمکانے والے"
تیرے روضے پہ آؤں میری ہے حسرت

0
36
سنیں میری ندائیں یا رسول اللہ
مری بگڑی بنائیں یا رسول اللہ
جگاتے ہیں مقدر آپ سائل کا
مری قسمت جگائیں یا رسول اللہ
بدل جائے یہ سارا نقشۂ کونین
اگر انگلی ہلائیں یا رسول اللہ

0
16
منور دو جہاں میں ہے فقط تیرا مزار آقا
اترتے ہیں جہاں پر نوری بھی لیل و نہار آقا
کھلیں کلیاں تمھیں سے چہچہائی بلبلیں پھر سے
گلستان انبیاء میں آئی تمھیں سے بہار آقا
تمھیں رحمت ،امامِ انبیاء، تم ہو حبیبِ رب
،تمھیں پیارے خدا کے، تم پہ میری جاں نثار آقا

0
11
یا نبی در تیرے دا سگ میں سداواں
میں مدینے جندڑی اپنی بِتاواں
یا نبی طیبہ وچھوڑے سڑدا اے دل
ہو کرم دل اپنے دی اگ میں بجھاواں
پاک گلیاں شہرِ طیبہ دی پِھراں میں
طیبہ دی خاکِ شفاء اکّھاں تے لاواں

0
22
یا رسول اللہ" ہر دم پکارا کیجیے
لمحہ لمحہ یادِ شہ میں گزارا کیجیے
وقتِ مشکل مفلسو! یاد ان کو کر لیا
دست گیری مصطفی کا نظارہ کیجئے
وہ امام الانبیا ہیں وہ محبوبِ خدا
اپنے جان و دل فقط ان پہ وارا کیجیے

0
13
اللہ کے پیارے ہیں مصطفی ہمارے
اللہ نے دیئے ان کو معجزات سارے
جن کی ولادتِ ضو جبریل جھنڈے گاڑے
وہ آمنہ کے بیٹے اللہ کے پیارے
کعبہ جھکا سلامی کو آمدِ شہا پر
کعبے کے بھی ہیں کعبہ وہ مصطفی ہمارے

15
نورِ رب ہو خلق کے سردار تم ہو
دو جہاں کے مالک و مختار تم ہو
مہکا باغِ انبیاء جس کی مہک سے
اس گلستاں کے گل و گلزار تم ہو
جس کی میٹھی باتیں گھر کرتی ہیں دل میں
ایسے شیریں لہجہ خوش گفتار تم ہو

9
عطرِ گل جن کا پسینہ ان پہ ہوں لاکھوں سلام
وہ ہیں سلطانِ مدینہ ان پہ ہوں لاکھوں سلام
جو رفیقِ دو جہاں جو جاں نثارِ مصطفی
وہ ہیں سردارِ مدینہ ان پہ ہوں لاکھوں سلام
وہ عمر فاروق جن کی دھاک و ہیبت دیکھ کر
کفر کا نکلا پسینہ ان پہ ہوں لاکھوں سلام

17
دو جہاں کا مرکز شہا کا ہے روضہ
آنکھوں کی ٹھنڈک مصطفی کا ہے روضہ
جس کی عظمت بالا جہاں میں ہے اعلی
وہ شبِ اسرا کے دلھا کا ہے روضہ
قلبِ عاجز جس کی چمک سے منور
منبعِ نور اس دلربا کا ہے روضہ

8
چلو ہم بھی ان کو غمِ دل سنائیں
بلا کر گدا کو وہ کرتے عطائیں
یہاں پوری ہوتی ہیں سب کی مرادیں
تو کیوں کر نگاہیں کہیں اور جائیں
مِرے آقا۔ سردار ہیں دو جہاں کے
غلاموں کی سنتے ہیں وہ سب صدائیں

0
8
چلو ہم بھی اپنا مقدر سنواریں
نبی شاہِ لولاک کو ہم پکاریں
جُڑا آپ کی یاد سے دل ہمہ تن
حزیں قلب پر اپنے جلوے اتاریں
بھلے یا برے جیسے ہیں آپ کے ہیں
ہمارا مقدر بھی آقا نکھاریں

0
12
تم سرورِ کونین ہو سرکار مدینہ
محبوبِ خدا تم ہو اے سردار مدینہ
سب انس و ملک شاہ و گدا آئیں ترے در
تم مرکزِ دارین ہو ابرارِ مدینہ
لوٹاتے نہیں ہے کبھی خالی کوئی گدا
سائل پہ اترتے ہیں وہ انوارِ مدینہ

9
ترے چہرے پر جو بھی کرتا نظر ہے
اسے ہوش دنیا کی رہتی کدھر ہے
اگر دیکھ لے وہ رخِ نور تیرا
چھپا لے ندامت سے منہ وہ قمر ہے
ترے نوری چہرے کی جو لا سکے تاب
خدا نہ بنائی جو ایسی نظر ہے

8
بڑے عالی ہیں رتبے عثمان کے
صحابی وہ نبیوں کے سلطان کے
ہیں امت پہ احسان عثمان کے
کہ ہیں آپ جامع بھی قرآن کے
وہ داماد نبیوں کے سلطان کے
کہ قربان جائیں بس اس شان کے

0
14
اے مِرے دلربا۔ تجھ سا کوئی نہیں
سرورِ انبیا تجھ سا کوئی نہیں
دیکھے ہیں لوگ ہم نے جہاں میں بہت
تجھ پہ آیا جیا تجھ سا کوئی نہیں
وہ جو حاتم بڑا ہی سخی تو مگر
کہتے ہیں اسخیا تجھ سا کوئی نہیں

0
8
اے زائرو انہیں میرا بھی سلام کہنا
محبوبِ کبریا کے در پر پیام کہنا
ان کو ادب سے دھیمے یہ عرض کرنا لازم
مضطر ہے حاضری کو تیرا غلام کہنا
تیرا ہی تذکرہ ہے اس کے لبوں پہ آقا
کرتا ہے یاد تم کو وہ صبح شام کہنا

0
20
پیاری جہاں میں اللہ کو صورتِ محمد
لازم خدا نے کی سب پر طاعتِ محمد
معراج کو بلا کر ہے عرش سے بھی اونچا
کیسی بڑھائی ہے رب نے رفعتِ محمد
کردار میں کوئی بھی ثانی نہیں شہا کا
دنیا میں سب سے اعلی ہے سیرتِ محمد

0
7
الہی مٹا دے تو میری خطائیں
خدایا تو کر دور مجھ سے بلائیں
گناہوں کو میرے الہی مٹا دے
بری عادتیں بھی مِری چھوٹ جائیں
جلا بخش دے میرے دل کو الہی
دلِ عاصی میں تیرے جلوے سمائیں

0
9