تجھے میں دلیلیں محبت کی دوں کیا؟
فسانہ دل اپنے کا خوں سے لکھوں کیا؟
۔
ترے نام سے دل دھڑکتا ہے میرا
ترے سامنے چاک سینہ رکھوں کیا؟
۔
یقیں تجھ کو آتا نہیں تو نہ آئے
اب انگاروں پر برہنہ پا چلوں کیا؟
۔
تجھے فرق پڑتا نہیں آنسوؤں سے
حزیں دل کا سو حال تجھ سے کہوں کیا؟
۔
کسی پر ستم جو نہیں ہونے دیتا
شکایت تری اس خدا سے کروں کیا؟
۔
مرے ساتھ مرا خدا جب ہے ہر دم
تو پھر میں کسی سے اے عاجز ڈروں کیا؟

0
13