بحرِ جود و سخا وہ شہِ دو سرا
ان کے در سے ملے ہے ہمیں ہر عطا
انکا ثانی نہ مخلوق میں کوئی بھی
وہ امامِ رُسُل ہیں، وہ خیرالوری
جن کی قسمیں اٹھاتا ہے ربِّ جہاں
وہ ہی خیرالبشر ہیں ،حبیبِ خدا
مصطفی کے فقیروں میں ہیں بادشاہ
آقا بحرِ سخا ہیں،سراپا عطا
ان کی تخلیق کی رب عالم نے یوں
وہ کہ شمس الضحیٰ ہیں وہ بدرالدجی
نعرہ ہے بر لبِ اہلِ سنت یہی
مصطفی دلربا، مصطفی رہنما
ہو مدثر پہ چشمِ کرم یا نبی
خواب میں وہ تکے چہرۂ والضحی

0
28