اے مِرے مصطفی تجھ سا کوئی نہیں |
شاہِ خیرالوری تجھ سا کوئی نہیں |
اے مِرے دلربا۔ تجھ سا کوئی نہیں |
حاکمِ انبیا تجھ سا کوئی نہیں |
پیکرِ حسن دیکھے بہت ہی مگر |
تجھ پہ آیا جیا تجھ سا کوئی نہیں |
لوگ کہتے ہیں خاتم بڑا تھا سخی |
کہتے ہیں اسخیا تجھ سا کوئی نہیں |
بنتِ حاتم کو خیرات تجھ سے ملی |
کہہ اٹھی وہ شہا تجھ سا کوئی نہیں |
ایک کاسے سے بھرتے شکم دیکھ کر |
صاحبوں نے کہا تجھ سا کوئی نہیں |
چاند کو اک اشارے سے چیرا تُو نے |
پھر جہاں نے کہا تجھ سا کوئی نہیں |
ابتدائے رسالت ہے تجھ پر مبیں |
تجھ پہ ہی انتہا تجھ سا کوئی نہیں |
اے حبیبِ خدا وہ شبِ اسری کو |
تُو نے دیکھا خدا تجھ سا کوئی نہیں |
اللہ اللہ ہے ساری مخلوق سے |
تیری خلقت جدا تجھ سا کوئی نہیں |
سرورِ کل ہو سردارِ کل بھی ہو تم |
کہتے ہیں انبیا تجھ سا کوئی نہیں |
مجھ پہ پل پل ہے تیرا کرم ہی کرم |
تجھ پہ عاجز فدا تجھ سا کوئی نہیں |
معلومات