| اے صبا چوم کر نعلِ پاکِ شہا |
| کہنا بیٹھا تری آس پر اک گدا |
| کرتا ہے یاد تیری میں آہ و فُغاں |
| پڑھتا ہے یا نبی تیری نعتیں سدا |
| ہجر تیرے میں ایسا ہوا اس کا حال |
| درد سے تڑپے ہے جیسے بسمل پڑا |
| ہجر تیرے میں زخمی ہوا ہے جگر |
| وصل سے ان فگاروں کی دے تو شفا |
| جلوہ "مہرِ علی" کو دکھایا تھا جو |
| جلوہ عاجز کو بھی وہ کرو تم عطا |
| حشر میں کام اپنا بنے گا ضرور |
| عاجز ان کی شفاعت پہ رکھ آسرا |
معلومات