| شبِ اسری کو عرش پہ جانے والے |
| اے آنکھوں سے دیدِ خدا پانے والے |
| اے نورِ ہدایت لے کر آنے والے |
| "چمک تجھ سے پاتے ہیں سب پانے والے |
| مرا دل بھی چمکا دے چمکانے والے" |
| تیرے روضے پہ آؤں میری ہے حسرت |
| مدینے میں تیری سناؤں میں مدحت |
| بنا دو مرے مصطفی کوئی صورت |
| "برستا نہیں دیکھ کر ابرِ رحمت |
| بدوں پر بھی برسا دے برسانے والے" |
| ہو نظرِ کرم یا نبی مجھ پہ لللہ |
| عیاں حال میرا تمھیں پر ہے واللہ |
| تمھی دور و نزدیک سے سنتے باللہ |
| "تُو زندہ ہے واللہ تُو زندہ ہے واللہ |
| مِرے چشمِ عالَم سے چھپ جانے والے" |
| تو خلقِ خدا کا ہے شہکار واللہ |
| دل و جاں سے عاجز فدا تم پہ باللہ |
| یہ کتنا پیارا عقیدہ ہے تاللہ |
| "تُو زندہ ہے واللہ تُو زندہ ہے واللہ |
| مِرے چشمِ عالَم سے چھپ جانے والے" |
| سدا ذکر ان کا نرالا رہے گا |
| چمن انکی بو سے مہکتا رہے گا |
| لبوں پہ سدا نامِ والا رہے گا |
| "رہے گا یوں ہی انکا چرچا رہے گا |
| پڑے خاک ہو جائیں جل جانے والے" |
| وہ نجدی بشرتم کو اپنے سا سمجھیں |
| ندا یا رسولِ خدا پہ وہ الجھیں |
| خرافات و بد کاریوں سے نہ سلجھیں |
| "تِرا کھائیں تیرے غُلاموں سے اُلجھیں |
| ہیں مُنکِر عجب کھانے غُرّانے والے" |
| ترا نام سن کر وہ نجدی بھڑکیں |
| ندا یا رسولِ خدا پہ وہ گرجیں |
| تری نعت سن کر وہ سنّی سے جھگڑیں |
| "تِرا کھائیں تیرے غُلاموں سے اُلجھیں |
| ہیں مُنکِر عجب کھانے غُرّانے والے" |
| بڑا پر خطر رستہ ہے ساتھ لے لو |
| میں دلدل میں دھنسا مِرا ہاتھ لے لو |
| اندھیروں میں بھٹکا ہوں مجھے ساتھ لےلو |
| "میں مجرم ہوں آقا مجھے ساتھ لے لو |
| کہ رستے میں ہیں جا بجا تھانے والے" |
| درِ مصطفی چھوڑ کر تم نہ جانا |
| پڑے جب مصیبت تو ان کو بلانا |
| نبی جانتے ہیں مقدر جگانا |
| "رضاؔ نفس دشمن ہے دَم میں نہ آنا |
| کہاں تم نے دیکھے ہیں چندرانے والے” |
معلومات