مرے آقا دہائی ہے دہائی ہے
بڑی مشکل ترے منگتے پہ آئی ہے
غلام اپنے کی آقا سن لو تم آہیں
سنو گے تم نہ گر تو جگ ہنسائی ہے
گدا تیرے کو سب اعدا نے ہے مل کر
گرانے کی بڑی سازش بنائی ہے
غلام اپنے کو چادر میں چھپاؤ تم
اب آقا بن مِری عزت پہ آئی ہے
بھگا ؤ اس بلا کو تم ،کہ پہلے بھی
مری ہر اک بلا تم نے بھگائی ہے
پکاروں کیوں نہ آقا کو میں اے لوگو
یہ استمداد رو رو میں سمائی ہے
پکارا جب بھی میں نے اپنے آقا کو
مری ہر بگڑی آقا نے بنائی ہے
نبی ہیں ہر کسی کے رہبر و ہادی
یہ دھوم اللہ نے دو جگ میں مچائی ہے
ترے صدقے ترے قربان یہ عاجز
مرے مولی تو نے عزت بچائی ہے

0
7