درد و الم بھرے سن لے یا خدا یہ نالے
جھوٹے ہیں یا خدا اب مسلم صدا نے والے
مسلم نہ ہیں بھلے اب ہر اک بری ہے عادت
روزہ نہ حج، نمازیں، دور از ہر اک عبادت
نیکی سے دور بن کے بیٹھا اسیرِ شیطان
بدکاریوں میں ڈوبا کہلاوے جو مسلمان
اب امتیاز اچھے کا ہے نہ ہی برے کا
آدابِ گفتگو، گن ،جوہر نہ ہی سلیقہ
پھرتی ہے برہنہ زن ،اخلاق کے ہیں لالے
ہر اک جہت حیاء کے نکلے یا رب جنازے
ایماں کے چور ہادی بن پھرتے ہیں زمیں پر
بھیج اب خدا رضا سا مومن رضا سا رہبر
ایماں پہ یا خدا اب چلنا ہوا ہے مشکل
حسنِ مآل کا ہے عاجز تمھی سے سائل

0
11