| یہاں پر ہو رہا ہے کیا دَیا کچھ سمجھے ہو کیا |
| اے سی پی نے کہا ہے کیا دیا کچھ سمجھے ہو کیا |
| ۔ |
| ابھیجیت اور تاریکا جو بِٹ بِٹ دیکھتے ہیں |
| یہ ان میں چل رہا ہے کیا دَیا کچھ سمجھے ہو کیا |
| ۔ |
| یہ کوئی پوڈری یا چور یا پھر ہے کوئی اور |
| وہاں ٹوکن پڑا ہے کیا دَیا کچھ سمجھے ہو کیا |
| ۔ |
| کلو میں انڈے کانپیں ٹانگ اور آتا ہے پانی |
| بلاول نے کہا ہے کیا دیا کچھ سمجھے ہو کیا |
| ۔ |
معلومات