اسلاف کی منور تصویر پِیر عطار
لاکھوں کی تم نے بدلی تقدیر پِیر عطار
تقریر تیری سن کے تائب ہوئے ہزاروں
تیری زبان میں وہ تاثیر پِیر عطار
بد مذہبوں کے سینے چیرے ہیں ضربت اک سے
ایسا تو اعلی حضرت کا تِیر پِیر عطار
تم نے نبی کی الفت ڈالی ہے سب دلوں میں
ہو کاروانِ الفت کے مِیر پِیر عطار
جتنے بھی دورِ حاضر کے ہیں بھلے مشائخ
سب سے تری نرالی توقیر پِیر عطار
عاجز کا دل منور کر دو کرم سے اپنے
اپنا یہ دل ہے تیری جاگیر پِیر عطار

0
5