| جاتا نہیں وہاں میں جہاں ملتی دال ہو |
| دعوت پہ گر بلاؤ تو بکرا حلال ہو |
| ۔ |
| ملتا ہے میرے دل کو سکوں دوستو ! وہیں |
| حسن و جمال کا جہاں جھرمٹ کمال ہو |
| ۔ |
| پٹ جائے گر حسینہ، تو فیشل پہ جو لگی |
| دل میں نہ پھر کوئی رقم اس کا ملال ہو |
| ۔ |
| دیوانے جن میں رتّی برابر لہو نہیں |
| ہے مانگ ان کی لڑکی حسین اور لال ہو |
| ۔ |
| اقبال ان سے بچ نہ سکے اک حسینہ بھی |
| شاہینوں کا جو لڑکی کو تکنا حلال ہو |
| ۔ |
| بیگم کرو نہ ظلم کہ ایسا نہ ہو کہیں |
| سوتن میں ڈھونڈ لو تری جو میری ڈھال ہو |
| ۔ |
| کہتے ہیں جن کو لوگ کہ "بچے ہیں یہ ابھی |
| ہر سال ایسے بچوں کے گھر ایک بال ہو |
معلومات