یہاں پھرتی ہیں دلربائیں بہت |
دکھاتی ہیں اپنی ادائیں بہت |
نظر آنے کو خوب سے خوب تر |
وہ چہروں پہ میک اپ لگائیں بہت |
گپولوں پہ لالی کو ہم دیکھ کر |
حسیناؤں پر جاں لٹائیں بہت |
پھسا کر اداؤں میں دیوانوں کو |
تو ان کے وہ خرچے کرائیں بہت |
گزرتی ہیں خوش بو لگا پاس سے |
وہ ہم بے بسوں کو ستائیں بہت |
نکلتی ہیں جب گیسو یوں کھول کر |
جوانوں کو یوں وہ پھسائیں بہت |
جو دھو کر وہ منہ اپنے آئیں قریب |
انہیں دیکھ ہم دور جائیں بہت |
معلومات