| جانِ مراد بس تم تھی کل اثاثہ میرا |
| فرقت تمھاری تھی جاناں اصلا خسارہ میرا |
| کچھ پوچھنے کی حاجت پیش آئی کب کسی کو |
| آنسو بیان کرتے تھے سارا قصہ میرا |
| پتھر بھی موم ہوتے اشکوں سے میرے اک دن |
| تم پر اثر کرے کب لیکن یہ گریہ میرا |
| محفل میں جس طرح سے تم نے یہ ہاتھ چھوڑا |
| گویا بنا دیا ہے تم نے تماشہ میرا |
| روح اپنی کر گئی ہے پرواز جانے کب سے |
| آنکھوں کے سامنے ہے تیرے یہ لاشہ میرا |
معلومات