میرے لبوں پہ یارو حق بات جب بھی آئی
سچ بولنے کی ہے پھر میں نے سزا ہی پائی
بنتی نہیں کچھ اپنی سلطانِ وقتِ کے ساتھ
میں طالبِ خدا ہوں، وہ طالبِ خدائی
رکھتا ہوں باب اپنا اس واسطے مقفل
داخل نہ ہو یزیدی یا پھر کوئی سبائی
زندانِ عشق کا اک مظلوم سا ہوں قیدی
دلبر ملا نہ ہی اے عاجز ملی رہائی

2
30
اللہ کرے زورِ قلم اور زیادہ

0
آمین جی شکریہ

0