دِوانے جب بھی حالِ زار میں فریاد کرتے ہیں |
مرے سرور دِوانوں کی سدا امداد کرتے ہیں |
خدا کے فضل سے رکھتے ہیں قدرت وہ شہا ایسی |
اشارے سے نگر اجڑے شہا آباد کرتے ہیں |
کرم اپنے گداؤں پر مرے شہ کرتے ہیں ہر دم |
ہر اک نعمت گداؤں کو عطا جواّد کرتے ہیں |
بسیرا ہو غموں کا یا سروں پر ہو پڑی آفت |
نبی کا ذکر کر کے اپنے دل ہم شاد کر تے ہیں |
چراغاں کرتے ہیں گھر گھر، سجاتے ہیں سبھی گلیاں |
سبھی عشاق شاہِ بطحا کا میلاد کرتے ہیں |
محبت مصطفی کی قلب میں بستی ہے اے عاجز |
ہر آں ہر حال میں دیوانے ان کو یاد کرتے ہیں |
معلومات