تیرا اے مرسلِ امیں ناخن
ہے حسینوں سے بھی حسیں ناخن
۔
کیوں اے حور و ملک کہیں دیکھا
مصطفی جیسا دل نشیں ناخن
۔
کتنے بے تاب ہیں زمین و فلک
شہ کا تکنے کو مرمریں ناخن
۔
چاند سورج ستارے ہیچ لگیں
گر دکھائیں نبی مبیں ناخن
۔
آرزو ہے مگر کب اس قابل
میں کہ چوموں وہ مہجبیں ناخن
۔
کیا ہو ! قسمت جو دیکھنے کو ملے
شاہِ کونین کا کہیں ناخن

0
8