تیرا اے مرسلِ امیں ناخن |
ہے حسینوں سے بھی حسیں ناخن |
۔ |
کیوں اے حور و ملک کہیں دیکھا |
مصطفی جیسا دل نشیں ناخن |
۔ |
کتنے بے تاب ہیں زمین و فلک |
شہ کا تکنے کو مرمریں ناخن |
۔ |
چاند سورج ستارے ہیچ لگیں |
گر دکھائیں نبی مبیں ناخن |
۔ |
آرزو ہے مگر کب اس قابل |
میں کہ چوموں وہ مہجبیں ناخن |
۔ |
کیا ہو ! قسمت جو دیکھنے کو ملے |
شاہِ کونین کا کہیں ناخن |
معلومات