مکی مدنی کا لب پر جب بھی نام آیا
قلبِ مضطر کو اسی دم ہی آرام آیا
مشکل میں یاد محمد کو جس نے بھی کیا
اس کی بگڑی بنی نام یہ ہی بس کام آیا
فریادی بن کے شہا کے در پر جو بھی گیا
نہیں واپس در سے کبھی بھی وہ ناکام آیا
میرے آقا کو رب نے دی قدرت ایسی
اسے گوہر و لعل بنا ڈالا جو بھی خام آیا
جس کی آمد سے ملا ہے جہاں کو سکون و چین
بن کے ہے رحمت وہ نبی ذو الاکرام آیا
عاجز ہے اس سرور کا مدح گو پشتوں سے
جبریلِ امیں جس در پر بن کے غلام آیا

0
9