Circle Image

پیرعتیق الرحمن

@7150

Peer atiq ur rehman

آؤ مل کر یہ سب کو سنائیں مصطفی کے مدینے میں کیا ہے
باخدا کیا نہیں اس نگر میں جس نگر میں حبیبِ خدا ہے
وہ لگاتے ہیں ان کو بھی سینے جن کو منہ نا لگائے زمانہ
جن کا ہوتا نہیں کوئی ہمدم ان کا ہمدم مرا مصطفی ہے
ہم خطا پر خطا کر رہے ہیں وہ عطا پر عطا کر رہے ہیں
ان کی رحمت کا دامن بڑا ہے ہم پہ جو کرم کی انتہا ہے

0
1
33
عظیم سے عظیم تر رسول مل گیا
خدا کی بندگی کا ہر اصول مل گیا
جہاں کی ساری راحتیں اسے عطا ہوئیں
مرے نبی سے جب کوئی ملول مل گیا
خدا کی رحمتوں کا در درِ بتول ہے
شکر خدا کا ہے درِ بتول مل گیا

39
عظیم سے عظیم تر رسول مل گیا
خدا کی بندگی کا اک اصول مل گیا
جہاں کی راحتیں سبھی اسے عطا ہوئیں
مرے نبی کو جب کوئی ملول مل گیا
خدا کی رحمتوں کا در درِ بتول ہے
شکر خدا کا ہے درِ بتول مل گیا

26
پیر کامل پہ کر اپنی ہستی فنا تجھ پہ رحمت کی برسات ہو جائے گی
اولیاء کی نگاہوں میں آ جاۓ گا جب فنا ذات میں ذات ہو جائے گی
معجزہ عشق کا دیکھنا ہے اگر آئینے کی طرح اپنا دل صاف کر
دل میں محبوب کا بس تصور جما آمنے سامنے بات ہو جائے گی
صبغۃ الله کی رنگت بھی چڑھ جائے گی اللہ والوں کی مجلس میں جایا کرو
اس کے بندوں سے رشتہ بنا کے رکھو تجھ کو حاصل یہ سوغات ہو جاۓ گی

0
22
ہو مبارک اہل ایماں پیارا تحفہ عید کا
ہے سہانا کس قدر یہ پیارا تحفہ عید کا
اے خدا تو بخش دے سب روزہ داروں کے قصور
میری بخشش کا سہارا پیارا تحفہ عید کا
عید کے دن رب کی رحمت کا ہے دریا موجزن
ہے کرم کا ایک دریا پیارا تحفہ عید کا

0
3
46
دہر میں ہر سو نامِ مصطفی سے ہی بہار ہے
نبی کی ذات سے ہی کائنات میں نکھار ہے
قسم خدا اٹھا رہا ہے جس نگر میں وہ رہیں
زہے نصیب دل کے آئینے میں وہ دیار ہے
خدا کبھی بھی آگ میں جلائے گا نہ دوستو
جو آنکھ عشق مصطفیٰ میں رہتی اشکبار ہے

39
سرکار کا صدقہ ہی یہ توقیر بشر ہے
مداح تمہارا شہا تابندہ گو ہر ہے
ہر وقت مرے پیش نظر تیرا ہی در ہے
دامان نظر میرا یوں خوشبوؤں سے تر ہے
سرکار کی مدحت میں ہمیشہ ہی رہوں میں
آقا کی محبت ہی مرا زاد سفر ہے

1
49
جس کو عشقِ نبی مصطفیٰ مل گیا
با خدا اس کو قربِ خدا مل گیا
زندگی کا مجھے مدعا مل گیا
دامنِ عترتِ مصطفیٰ مل گیا
مدحتِ مصطفیٰ جن کے لب پر رہے
ان کو گنجینۂ بے بہا مل گیا

1
85
شان رب نے تمہاری بنائی ہے کیا
بزم کونین کی یہ سجائی ہے کیا
تیری خاطر بنائے گئے سب جہاں
دھوم تیری خدا نے مچائی ہے کیا
چاند سورج ستاروں کو چمکا دیا
تیرے رخ سے چمک سب نے پائی ہے کیا

0
89
بنائی رب نے ہر صورت فقط اک یار کا صدقہ
ہمیں ملتی ہے ہر نعمت نبی مختار کا صدقہ
زمین و آسماں سارے شہِ ابرار کا صدقہ
کہ باڑا بٹتا ہے کونین میں سرکار کا صدقہ
چمک یہ چاندتاروں کی چمن میں گل کی رعنائی
بہاروں کا حسن سارا ترے رخسار کا صدقہ

38
کرم کی شہا اک نظر مانگتے ہیں
ترے عشق میں چشم تر مانگتے ہیں
گنہ گار ہیں تیرا در مانگتے ہیں
دعاؤں میں اپنی اثر مانگتے ہیں
نہیں کوئی ہم کو طلب یا حبیبی
ترے پاک قدموں میں سر مانگتے ہیں

59
کوئی نہیں تجھ سا شہا دارین میں
ہرسمت چرچے ہیں ترے کونین میں
کوئی بھی صورت اور دل میں آۓ کیوں
جلوا تمہارا بس گیا جس نین میں
میری لحد میں آئیں گے جب مصطفیٰ
میں رکھ دوں گا سر آپ کے قدمین میں

51
مجھ پہ ہے بے حد عنائت آپ کی
لب پہ جاری ہے جو مدحت آپ کی
بس گئی ہے دل میں الفت آپ کی
دل پہ قائم ہے حکومت آپ کی
بخشے جائیں گے مرے سارے گناہ
جس گھڑی ہو گی شفاعت آپ کی

0
50
مرے آقا مرے مولا متائے بے بہا دے دو
عطا کر کے دلِ بینا اُجالوں کا پتہ دے دو
متاعِ زندگی میری ہے گم تاریک راہوں میں
مجھے علمِ محبت کا کوئی روشن دیا دے دو
زمانے بھر کا ٹھکرایا ترے در پر ہوا حاضر
کرم کر دو مرے سرکار قدموں میں جگہ دے دو

0
68
مرے آقا مرے مولا متائے بے بہا دے دو
عطا کر کے دلِ بینا اُجالوں کا پتہ دے دو
متاعِ زندگی میری ہے گم تاریک راہوں میں
مجھے علمِ محبت کا کوئی روشن دیا دے دو
زمانے بھر کا ٹھکرایا ترے در پر ہوا حاضر
کرم کر دو مرے سرکار قدموں میں جگہ دے دو

0
60
بڑھتے ہی جا رہے ہیں ویرانے
آؤ رحمت کے پھول برسانے
واسطے رب کے توڑ ڈالو مرے
دل میں جتنے بھی ہیں صنم خانے
آس ہم بھی لگاکے بیٹھے ہیں
حاضری کے ملیں گے پروانے

0
47
دو جہاں میں کوئی میرا شہا آسرا نہیں ہے
ترے بن نجات کا بھی کوئی راستہ نہیں ہے
میں گدائے بے نوا ہوں تری اک نگہ کا طالب
ہو کرم گدا پہ آقا ترے پاس کیا نہیں ہے
تری قدرتوں کے چرچے ہیں زمین و آسماں میں
بخدا تو عبد رب ہے بخدا خدا نہیں ہے

0
41
دل میں عشقِ نبی اُتر جائے
زندگی میری یہ سدھر جائے
مجھ سے عاصی پہ ہو نگاہِ کرم
یونہی قسمت مری نکھر جائے
تیرے ٹکڑوں پہ میں تو پلتا ہوں
مانگنے کیوں یوں در بہ در جائے

0
58
پوچھتے کیا ہو حبیبِ کبریا کا مرتبہ
ہے خدا کے بعد بےشک مصطفیٰ کا مرتبہ
خلعتِ آدم سے پہلے تھے مرے آقا نبی
کون جانے پھر بھلا اس مبتدا کا مرتبہ
خلق میں جس کی مثل کوئی نہیں کوئی نہیں
جان ہے ہر مرتبے کی مجتبیٰ کا مرتبہ

0
37
عشقِ رسولِ پاک میں وہ زندگی ملی
جس کی تلاش تھی وہ ہی آسودگی ملی
نعتِ رسولِ پاک نے ایسا بدل دیا
میرے خیالوں کو۔ نئی پاکیزگی ملی
مختار کل کا جب کبھی بھی تذکرہ سنا
ایمان۔ کو مرے بڑی ہی تازگی ملی

0
53
عشقِ رسولِ پاک میں وہ زندگی ملی
جس کی تلاش تھی وہ ہی آسودگی ملی
نعتِ رسولِ پاک نے ایسا بدل دیا
میرے خیالوں کو۔ نئی پاکیزگی ملی
مختارکل کا جب کبھی سنتا ہوں ذکر میں
ایمان۔ کو مرے بڑی ہی تازگی ملی

0
46
محمد محمد وظیفہ رہے گا
مرے دل میں تو یہ صحیفہ رہے گا
رہے گا مرے وردے لب یا محمد
مرا ہر عمل پھر عفیفہ رہے گا
میں چرچا کروں بس ترے نام کا ہی
شب و روز یہ اک طریقہ رہے گا

0
63
نعتِ رسول کہنے کا یہ سلسلہ رہے
ذوقِ سخن مرا یونہی قائم سدا رہے
میرے خیالوں میں سدا منظر بسا رہے
آنا جانا آپکے در پر لگا رہے
ہر قطرہ عشق مصطفیٰ کی داستاں کہے
آقا جی میری آنکھ میں یہ ولولہ رہے

0
44
کردار میں اسلام کا اظہار نہیں ہے
پھر کہتے ہیں کوئی بھی تو بیزار نہیں ہے
ہم لوگ ہیں بس دین کے خادم یہ سنا ہے
ملا کی اسی بات پہ عتبار نہیں ہے
سردار کے سر پر بھی تو دستار نہیں ہے
ہاں نیک عتیق اب کوئی سالار نہیں ہے

0
36
اللہ کے دربار میں انکار نہیں ہے
اس ذات کو پانا کوئی دشوار نہیں ہے
انسان کیوں اب صاحب کردار نہیں ہے
اک دوسرے کا کوئی بھی غمخوار نہیں ہے
رہتے ہیں برادر بھی تو اب جان کے دشمن
ماں باپ کی اولاد وفادار نہیں ہے

0
53
اللہ کے دربار میں انکار نہیں ہے
اس ذات کو پانا کوئی دشوار نہیں ہے
انسان کیوں اب صاحب کردار نہیں ہے
اک دوسرے کا کوئی بھی غمخوار نہیں ہے
رہتے ہیں برادر بھی تو اب جان کے دشمن
ماں باپ کی اولاد وفادار نہیں ہے

0
47
دلبر نوں راضی رکھ اڑیا دنیا نوں منان دی لوڑ نہیں
بس یار نوں ڈکھڑے سنایا کر غیراں نوں سنان دی لوڑ نئیں
رکھ اپنے غلاماں وچ مینوں مرے دل وچ حسرت ہور نئیں
ملے جس نوں غلامی دا پٹکا اونوں چیلے کٹاو ن دی لوڑ نئیں
جے عتیق محبت رنگ چا ڑے لوکاں نوں وکھان دی لوڑ نئیں

0
96
اس عشق دی لذت کیسی اے
میں تے عشق دے ویڑے وڑیا نئں
کویں یار منائی دا دس مینوں
اے سبق تے میں وی پڑ ھیا نئں
چو ٹھا سجنا دعویٰ تیرا جے
توں یار دے رنگ چہ رنگیا نئں

0
61
اس عشق دی لذت کیسی اے میں تے عشق دے ویڑے وڑیا نئں
کی ویں یار منائی دا دس مینوں اے سبق تے میں وی پڑ ھیا نئں
چوٹھا سجنا دعویٰ تیرا جے توں یار دے رنگ چہ رنگیا نئں
لب پیر عتیق تو کامل کوئی جے عشق دا پیر توں پھڑیا نئں

0
54
اس عشق دی لذت اوہ کی جانے جو عشق دے ویڑے وڑیا نئں
کیں یار منائی دا دس مینوں اے سبق تے میں وی پڑ ھیا نئں
عاشق نئں اوہ کذ اب ہے بے شک جو یار دے رنگ چہ رنگیا نئں
لب پیر عتیق کوئی ایسا اجے عشق دا پیر توں پھڑیا نئں

0
55
عاشق عشق دی اگ چہ سڑ دے تے صابر شاکر رے ندے
آس دا دیوا بال کے دل وچ ہجر دے صد مے سے ہندے
دلبر دا کدے گلہ نئں کر دے او آ وے یا نہ آ وے
بزم سجا کے عتیق او دل دی دلبر یار منا ؤندے

0
43
صراطِ عشقِ احمد میں کبھی چل کر تو دیکھو
شریعت والے سانچے میں کبھی ڈھل کر تو دیکھو
مچلتا ہے بڑا اچھا مو سیقی میں اے ناداں
رسول اللہ کی الفت میں بھی ہلجل کر تو دیکھو
یقیناً وہ یدے بیضا ترے سر پر بھی رکھ دیں
عتیق ان عشق والوں سے بھی ملجل کر تو دیکھو

0
70
ہر فہم سے بالا تر ہے ذات محمد کی
قرآن کی ہر آیت ہے نعت محمد کی
مبنی بہ حقیقت ہے ہر بات محمد کی
حق یہ ہے ہوئی حق سے ملاقات محمد کی
کھاتے ہیں عتیق انکا پیتے ہیں عتیق انکا
کونین میں بٹتی ہے سوغات محمد کی

0
44
الہیٰ خواب میں کر دے عطا جلوہ محمﷺد کا
رہے نظروں میں پھر ہر دم رخِ زیبا محمدﷺ کا
رہوں مولا میں اس رہ پر جو ہو رستہ محمدﷺ کا
عتیقِ بے نوا مولا بنے شیدا محمدﷺ کا

0
64
جب اپنی خطاؤں پہ نظر پاتا ہوں
پرسش کا خیال آۓ لرزجاتا ہوں
رحمت کا خیال آتے ہی دل میں عتیق
ملتا ہے سکوں راحت جاں پاتا ہوں

0
48
رہتی ہے عمل نیک کمانے کی تلاش
روٹھی ہوئی رحمت کو منانے کی تلاش
رکھ جاری۔ عتیق آنسو بہانے کی تلاش
رحمت کو ہے بس۔ ایک بہانے کی تلاش

0
38
اس عشق میں بس رنج و الم رکھا ہے
عاشق نے بھی سینے میں حلم رکھا ہے
عشاق نے تھاما ہے عتیق اب بھی اسے
اے عشق ترا انچا ہی اعَلَم رکھا ہے

0
46
رہتی ہے مجھے نعتیں سنانے کی تلاش
روٹھی ہوئی رحمت کو منانے کی تلاش
رکھ جاری عتیق آنسو بہانے کی تلاش
رحمت کو ہے بس ایک بہانے کی تلاش

0
39
جا ئے۔ گا گنہگار سوئے باغ۔ جناں
سب لوگ مجھے دیکھ کے ہوں گے حیراں
اس وقت بڑے ناز سے بولے گا عتیق
جن کا ہوں ثنا خواں ان کا ہے یہ احساں

46
در پاک پہ اے کاش بلائیں حضرت
مژداۓ شفاعت بھی سنائیں حضرت
آجا ۓ عتیق ایسی کبھی نیند مجھے
تشریف مرے خواب میں لائیں حضرت

0
38
مجرم ہوں گنہگار و خطاکار ہوں میں
مولا تری رحمت کا طلب گار ہوں میں
الله کے کرم کی ہے عتیق آس بڑی
جیسا بھی ہوں اس کا ہی پرستار ہوں میں

0
53
مل جائے گا ہو گا جو مقدر میرا
مطلوب نہیں تخت سکندر میرا
چمکے گا مقدر کا تارا بھی عتیق
سرکار اگر کہہ دیں ثنا گر میرا

0
38
اللہ کے محبوب کا جلوہ دیکھا
اصحاب نے ہر پل رخ زیبا دیکھا
واللہ عتیق ان کی نہیں کوئی مثل
ایمان سے جس نے بھی وہ چہرا دیکھا

0
44
شہر محبوب با چشم تر دیکھنے
جالیوں کو جھکا کر نظر دیکھنے
گنبدِ نور کے سایہِ نور میں
نعت پڑھنے کا لطف و اثر دیکھنے
روک لیتے ہیں سانسیں یہاں اولیاء
عشق میں یہ بھی نقطہ نظر دیکھنے

0
70
ہو گی پُر رونق یہ دل کی اجڑی بستی ایک دن
رنگ لائے گی مرے عملو ں کی کھیتی ایک دن
اس یقیں سے بھیجتا ہوں در ود انکی ذات پر
وہ بدل دیں گے مرا عنوان ہستی ایک دن
موت سے غافل نہ ہو آجا درِ توّاب پر
موت سے اترے گی تیری ساری مستی ایک دن

0
43
ہو گی پر رونق یہ دل کی اجڑی بستی ایک دن
رنگ لائے گی ترے عملو ں کی کھیتی ایک دن
اس یقیں سے پڑھتا ہوں میں در ود ان کی ذات پر
وہ بدل دیں گے مرا عنوان ہستی ایک دن
موت سے غافل نہ ہو آجا درِ توّاب پر
موت سے ساری اتر جاۓ گی مستی ایک دن

0
52
مصطفٰی خیر الوریٰ میرے نبی میرے نبی
شافعِ روزِ جزا میرے نبی میرے نبی
اول و آخر بھی وہ ہیں ظاہر و باطن بھی وہ
ہیں امام الانبیاء میرے نبی میرے نبی
غم کے ماروں کا سہارا اور کوئی بھی نہیں
ما سوا تیرے سوا میرے نبی میرے نبی

0
36
آپﷺ کی مدح و ثنا جن کا مقدر ہو گیا
وہ زمانے میں مقدر کا سکندر ہو گیا
آپ کی مرضی سے قبلے کا جو رخ پھیرا گیا
بن گیا قبلہ جدھر چہرہ منور ہو گیا
آپﷺ ممدوحِ خدا اور مالکِ کوثر ہوۓ
آپﷺ کا دشمن ہی رسوا اور ابتر ہو گیا

62
آپﷺ کی مدح و ثنا جن کا مقدر ہو گیا
وہ زمانے میں مقدر کا سکندر ہو گیا
آپ کی مرضی سے قبلے کا جو رخ پھیرا گیا
بن گیا قبلہ جدھر چہرہ منور ہو گیا
آپﷺ ممدوحِ خدا اور مالکِ کوثر ہوۓ
آپﷺ کا دشمن ہی رسوا اور ابتر ہو گیا

28
آتے ہیں شہا درد زدہ آپ کے در پر
ملتی ہے سدا ان کو شفا آپ کے در پر
رحمت نے لگائی یہ صدا آپ کے در پر
مایوس نہ ہو کوئی گدا آپ کے در پر
دکھ درد کے ماروں کا نہیں چارہ کہیں بھی
پاتے ہیں سکون اور پنا آپ کے در پر

0
50
مجھے امتی بنایا یہ کرم نہیں تو کیا ہے
د ر پاک پر بلایا یہ کرم نہیں تو کیا ہے
لیا نام جب تمہارا د کھ درد کی گھڑی میں
مرے درد کو مٹایا یہ کرم نہیں تو کیا ہے
مرے دل کے آئینے میں ہے جمال شاہ والا
مرے دل کو دل بنایا یہ کرم نہیں تو کیا ہے

0
61
مجھ پہ میرے نبی کی نگا ہو گئی
رحمتے کبریا بے بہا ہو گئی
آج پھر نعت احمد عطا ہو گئی
دور مجھ سے مری ہر بلا ہو گئی
زندگی ہے وہ ہی زندگی دوستو
جو رسولِ خدا پر فدا ہو گئی

0
56
نبی کی ذات سے ہے یہ قرار کائنات میں
وجود مصطفیٰ سے ہے بہار کائنات میں
ملا نہیں کسی کو بھی یہ رتبہ آپ کے سوا
خدا کا بس تجھے ملا دی دار کائنات میں
ہے ان کے زائرین کے لیے نوید مغفرت
بڑے ہیں خوش نصیب یہ ز وار کائنات میں

0
41
ہر سمت ہے سرکار کے چہرے کا اجالا
محبوب خدا خوب ہے خوبوں سے بھی اعلی
خاطر میں نہیں لاتے وہ رنگِ گل و لالہ
نظروں میں جو رکھتے ہیں جمالے شہ والا
چمکے ہیں جہاں بر میں کئی اور بھی تارے
یہ تارہ چمک اور دمک میں ہے نرالا

0
80
دو جہاں کا اجالا نبی مصطفیٰ
رحمتوں کا حوالہ نبی مصطفیٰ
جن کا کوئی نہیں بزم کونین میں
ان لو بھی دیں سنبھالا نبی مصطفیٰ
سارے نبیوں رسولوں فرشتوں سے بھی
شان و رتبے میں بالا نبی مصطفیٰ

0
77
بدل نقشہ مولا مری زندگی کا
عطا کر سلیقہ مجھے بندگی کا
نبی کی محبت رہے میرے دل میں
بنے نا ٹھکانہ یہ آلودگی کا
شریعت کے سانچے میں تن من سجا کر
کروں پھر میں اظہار دیوانگی کا

0
60
نبی کی محبت بسا اپنے دل میں مزا آئے گا پھر تجھے زندگی کا
شریعت کے سانچے میں ڈھال اپنا تن من یوں اظہار کر اپنی دیوانگی کا
خدا کی عبادت تو کرتا ہے دل سے مگر اسکے بندوں کے حق کھا رہا ہے
اگر بندوں کے حق ادا نا کرے تو اسے فائدہ کیا ہے پھر بندگی کا
کوئی نا اٹھائے گا یہ بوجھ تجھ سے تو کیوں اپنی جاں پر ستم کر رہا ہے
کھلیں گے جو محشر میں یہ عیب سارے وہ دن ہوگا بےحد ہی شرمندگی کا

54
سارے جہاں توں اعلیٰ یار مدینہ ایں
ٹوٹے دلاں دا چین قرار مدینہ ایں
جگ تے رب نے ہور بہاراں وی کل یاں
نور خدا دی وکھری بہار مدینہ ایں
دل کردا اے اڈ کے ہونیں جا ویکھاں
ہر مؤمن دے دل دی ٹھار مدینہ ایں

0
67
آو مل کر یہ سب کو سنائیں مصطفی کے مدینے میں کیا ہے
با خدا کیا نہیں اس نگر میں جس نگر میں حبیبِ خدا ہے۔
وہ لگاتے میں ان کو بھی سینے جن کو منہ نا لگا ۓ زمانہ
جن کا ہوتا نہیں کوئی ہمدم ان کا ہمدم مرا مصطفی ہے۔
ہم خطا پر خطا کر رہے ہیں وہ عطا پر عطا کر رہے ہیں
ان کے رحمت کا وامن بڑا ہے ہم پہ جو کرم کی انتہا ہے۔

0
74
محبوب کی نگری میں عاشق جو پڑے دیکھے
وہ عشق کی آتش میں واللہ سڑے دیکھے
جذبات بھی آہیں بھی سانسیں بھی رکی دیکھیں
اس کوچے میں دیوانے سہمے ہی کھڑے دیکھے
دنیا کی وہ دولت کو خاطر میں نہیں لاتے
آقا کے گداؤں کے کاسے ہی بھرے دیکھے

3
67
مرے دل میں ہمیشہ جو یہ رہتی بیقراری ہے
کسی کی یاد میں آنکھوں میں رہتی اشک باری ہے
وہ ہوگا کون جس کی یاد میں یہ کیف طاری ہے
مجھے سب پوچھتے ہیں یہ بتا کیوں پردہ داری ہے
مجھے آنے لگا ہے اب مزا اس درد میں بیحد
یہ درد ایسا ہے بے دردی بڑا اس سے فراری ہے

0
48
ہم اپنی بے بسی کا ان سے جب اظہار کرتے ہیں
کریم آقا کرم کرکے ہمیں سر شار کرتے ہیں
وہ امت کے لیے رو کر جو استغفار کرتے ہیں
الہی بخش دے امت یہی تکرار کرتے ہیں
عطا کرتے ہیں بن مانگے گداؤں کو ہمیشہ ہی
بھرم رکھتے ہیں وہ ہر بار کب انکار کرتے ہیں

0
31
محبوب کی نگری میں عاشق جو پڑے دیکھے
وہ عشق کی آتش میں واللہ سڑے دیکھے
جذبات بھی آہیں بھی سانسیں بھی رکی دیکھیں
اس کوچے میں دیوانے سہمے ہی کھڑے دیکھے
دنیا کی وہ دولت کبھی خاطر میں نہیں لاتے
آقا کے گداؤں کے کاسے تو بھرے دیکھے

0
49
محبوب کی نگری میں عاشق جو پڑے دیکھے
وہ عشق کی آتش میں واللہ سڑے دیکھے
جذبات بھی آہیں بھی سانسیں بھی رکی دیکھیں
اس کوچے میں دیوانے سمے ہی کھڑے دیکھے
جچتی نہیں دنیا کبھی ان کی نگاہ میں
آقا کے گداؤں کے کاسے تو بھرے دیکھے

0
62
بلندی پر جو لے جائے وہ رہ دشوار ہوتی ہے
اگر آتش میں کودے عشق تو گلزار ہوتی ہے
جلا دیتی ہے نیکی اور بھلائی کے عمل سارے
حسد کی آگ بے حد پر خطر اے یار ہوتی ہے
خدا کی بارگاہِ عالیہ میں جو نہ حاضر ہو
جوانی وہ مرے یارو بڑی بیکار ہوتی ہے

0
62
حیوان حیاتی کا عنوان نہیں رکھتے
اب جینے کا مقصد کیوں انسان نہیں رکھتے
تنقید کے ڈر سے جو منزل سے ہٹ جائیں
در اصل وہی بندے اوسان نہیں رکھتے
میدان مصیبت میں بڑھتے ہیں وہی آگے
تنقید کی جانب جو دیہان نہیں رکھتے

0
59
حیوان حیاتی کا عنوان نہیں رکھتے
اب جینے کا مقصد کیوں انسان نہیں رکھتے
تنقید کے ڈر سے جو منزل سے ہٹ جائیں
در اصل وہی بندے اوسان نہیں رکھتے
میدان مصیبت میں بڑھتے ہیں وہی آگے
تنقید کی جانب جو دیہان نہیں رکھتے

0
79
عصیاں کے تلاطم میں پڑا ڈوب رہا ہوں
حسنین کا صدقہ ہو نگا ڈوب رہا ہوں
کس منہ سے کروں جرم بیاں آپ سے آقا
لله مرے عیب چھپا ڈوب رہا ہوں
دن رات گناہوں میں بسر میں نے عمر کی
بخشو مری ہر کوئی خطا ڈوب رہا ہوں

0
36
پڑی جن پہ ان کی نظر دیکھتا ہوں
انہیں ہر جگہ معتبر دیکھتا ہوں
نہیں دیکھتا میں کسی اور جانب
تجھے ہی میں جاناں مگر دیکھتا ہوں
دعا میں جب ان کا تصور کروں میں
میں اس میں بڑا پھر اثر دیکھتا ہوں

0
63
محمد کے در کا گدا بن کے رہئے
وفادار آلِ عبا بن کے رہیے
یہ دل آپ کا ہے جگر آپ کا ہے
دل و جاں سے ان پر فدا بن کے رہیے
تجھے مل کے بھولیں سبھی اپنا دکھڑا
زمانے میں ایسی دوا بن کے رہئے

0
49
پڑی جن پہ تیری نظر دیکھتا ہوں
انہیں ہر جگہ معتبر دیکھتا ہوں
نہیں دیکھتا میں کسی اور جانب
دعا میں جو ان کا تصور میں لاؤں
پھر اس کو بڑا پر اثر دیکھتا ہوں
تجھے ہی میں جاناں مگر دیکھتا ہوں

0
53
محمد مصطفی کے گیت گانا ہم نہ چھوڑیں گے
رسول اللہ کی نعتیں سنانا ہم نہ چھوڑیں گے
کہے سارا زمانہ ہم کو دیوانہ نہیں کچھ غم
مگر جشنِ محمد کو منانا ہم نہ چھوڑیں گے
شبِ معراج خالق نے سجایا حور و غلماں کو
صبا میلاد گلیوں کا سجانا ہم نہ چھوڑیں گے

0
1
59
ہوا فضل ہم پر یہ رب العلیٰ کا
بنایا ہمیں امتی مصطفی کا
مرا یہ ہے ایماں کہ ایماں کی جاں ہے
ذکر پیارے آقا حبیبِ خدا کا
ترے پا بنے تاج عرشِ معلی
عجب رتبہ دیکھا ترے نقش پا کا

0
69
کی سناواں کس طرح کہنوں سناواں زاریاں
تڑ گئیا ں سیاں مدینے ہان دییاں ساریاں
عشق رومی ورگا نا ہی جامی ورگی چال ہے
کی ہو یا جے میں کمینی اور اوگن ہاریاں
مک چلی اے جند میری اہیو عرضاں کردیاں
میرے تن من چوں مٹادے ساریاں بدکاریاں

0
41
جو عشق سے پیارے آقا کا میلاد منایا کرتے ہیں
دامن وہ مرادوں سے اپنے بھر بھر کے جایا کرتے ہیں
سرکار کے پاک وسیلے سے منہ مانگی مرادیں پاتے ہیں
اللہ نبی کے دیوانے جب ہاتھ اٹھایا کرتے ہیں
مولا کے کرم سے دیوانو ہر آئی مصیبت ٹلتی ہے
ہر وقت مدینے والے کا جو ورد پکایا کرتے ہیں

0
64
بگڑی بناؤ مرے مدنی
جلوہ دکھاؤ مرے مدنی
طالب ہوں دیدار کا میں
دید ار کراؤ مرے مدنی
آقا نہیں تجھسا کوئی
اپنا بناؤ مرے مدنی

0
45
بگڑی بناؤ رسول ﷺ خدا
جلوہ دکھاؤ رسول ﷺ خدا
طالب ہوں دیدار کا میں
دید ار کراؤ رسول خدا
آقا نہیں تجھسا کوئی
اپنا بناؤ رسول ﷺخدا

0
30
روشنی میلاد کی ہے چار سو
مرحبا صلے علی ہے کو بکو
آمنہ کے لال کی آمد ہوئی
ہو گئیں ساری فضائیں مشک بو
باب رحمت کھل گیا سب کے لیے
ہو رہی ہے ہر طرف یہ گفتگو

0
83
جو عشق سے پیارے آقا کا میلاد منایا کرتے ہیں
دامن وہ خدا کی رحمت سے بھر بھر کے جایا کرتے ہیں
سرکار کے پاک وسیلے سے منہ مانگی مرادیں پاتے ہیں
اللہ نبی کے دیوانے جب ہاتھ اٹھایا کرتے ہیں
مولا کے کرم سے دیوانو ہر آئی مصیبت ٹلتی ہے
ہر وقت مدینے والے کا جو ورد پکایا کرتے ہیں

0
54
مولا مجھے سرکار کا دیدار کرادے
سرکار کے جلووں میں مری نظریں جمادے
ہر وقت تری یادوں میں کھویا رہوں آقا
دل میں مرے نورانی تصور کو جمادے
دنیا کی محبت میں تڑپ تا ہے مرا دل
اس دل کو نبی پاک کی الفت کا مزا دے

0
38
آقا کی ولادت کا یوں جشن منائیں گے
بازار سجاتے ہیں ہم دل بھی سجائیں گے
آغاز تلاوت سے ہو صبح ولادت کا
محبوبِ خدا آئے دنیا کو بتائیں گے
کیا شان ہے آقا کی کیا بات ہے آقا کی
ہر کوچہ و ہر گھر میں یہ نعرا لگائیں گے

0
54
آقا کی ولادت کا یوں جشن منائیں گے
بازار سجاتے ہیں ہم دل بھی سجائیں گے
آغاز تلاوت سے ہو صبح ولادت کا
محبوبِ خدا آئے دنیا کو بتائیں گے
کیا شان ہے آقا کی کیا بات ہے آقا کی
ہر کوچہ و ہر گھر میں یہ نعرا لگائیں گے

0
50
سارے عالم میں بالا ہے شان آپ کی
لامکاں تک ہے آقا اُران آپ کی
بولتے ہیں وہی جو کہے کبریا
ترجمانِ خدا ہے زبان آپ کی
روزِ اول لیا انبیا سے می ثاقِ
نامداروں میں اونچی ہے آن آپ کی

0
1
48
رب کی رحمت برسی مجھ پر نعتوں کا آغاز کیا
داد بھی رب نے عطا کی مجھکو یارو میں ممتاز کیا
دونوں جہاں میں عزت والا کام یہی ہے جنابِ وا لا
ان کی نعتیں پڑھنے والا الله نے گلناز کیا
ناز نہیں مجھے ذات پہ اپنی میں تو نکماں کارا ہوں
تیرا ہوں یہ ناز ہے مجھکو تجھ پر میں نے ناز کیا

0
73
رب کی رحمت برسی مجھ پر نعتوں کا آغاز کیا
داد سخن نے اس فن میں اے یارو مجھے گلناز کیا
نعت محمد لکھتا ہوں میں اس سے بڑی کیا رحمت ہوگی
پاک عمل نے ہمعصروں میں مجھ کو بڑا ممتاز کیا
ناز نہیں مجھے ذات پہ اپنی میں تو نکماں کارا ہوں
تیرا ہوں میں ناز ہے مجھکو تجھ پر میں نے ناز کیا

0
65
رب کی رحمت برسی مجھ پر نعتوں کا آغاز کیا
داد سخن نے اس فن میں اے یارو مجھے گلناز کیا
نعت محمد لکھتا ہوں میں اس سے بڑی کیا رحمت ہے
پاک عمل نے ہم عصروں میں مجھ کو بڑا ممتاز کیا
ہاں لکھتے ہیں عتیق فرشتے جو بھی عمل تو کرتا ہے
میں نے اس عنوان میں اُن کو اپنا ہی دمساز کیا

0
80
رب کی رحمت برسی مجھ پر نعتوں کا آغاز کیا
داد سخن نے اس فن میں اے یارو مجھے گلناز کیا
نعت محمد لکھتا ہوں میں اس سے بڑی کیا رحمت ہے
پاک عمل نے ہم عصروں میں مجھ کو بڑا ممتاز کیا
وہ لکھتے ہیں عتیق فرشتے جو بھی عمل تو کرتا ہے
میں نے اس عنوان میں اُن کو اپنا ہی دمساز کیا

0
94
مومنوں قانونِ قدرت میں د خل اچھا نہیں
رب کی بنای جنس میں رد و بدل اچھا نہیں
بچے دو ہی اچھے یہ ضرب المثل اچھا نہیں
قتل کرنا یا کرا دینا حمل اچھا نہیں
تھیک ہے ہر فن حدود اللہ میں جو بھی ہو عتیق
دین کی حد توڑ کر کوئی ش غل اچھا نہیں

50
عصیاں کے۔ تلاطم ں میں پڑا ڈوب رہا ہوں
حسنین۔ کا۔ صدقہ۔ ہو۔ نگا ڈوب رہا ہوں
کس منہ سے کروں جرم بیاں آپ سے آقا ﷺ
للہ مرے۔ عیب۔ چھپا ڈوب رہا ہوں
دن۔ رات۔ گناہوں میں بسر میں نے عمر کی
بخشو مری۔ ہر۔ کوئی۔ خطا ڈوب رہا ہوں

1
90
ربِ اعلی سے اعلی دعا مانگ لی
میں نے بطحا میں تھوڑی جگہ مانگ لی
مانگ لی میں نے تسکینِ جاں کی جگہ
در آقا کی ٹھنڈی ہوا مانگ لی
مانگ لی دین و دنیا کی دولت سبھی
کملی والے کی میں نے وِلا مانگ لی

1
76
مومنوں آتے چلو سن لو درس قرآن کا
علم دیں سیکھو کرم ہو آپ پر رحمن کا
ہر جہاں میں رکھتا ہے بندو تمہاری آبرو
مرتبہ بالا ہے بھائی حافظے قرآن کا
اس کے اک اک حرف میں اللہ نے رکھی ہے شفا
ثانی کوئی بھی نہیں اللہ کے فرمان کا

1
112
مومنوں آتے چلو سن لو درس قرآن کا
علم دیں سیکھو کرم ہو آپ پر رحمن کا
ہر جہاں میں رکھتا ہے بندو تمہاری آبرو
مرتبہ بالا ہے بھائی حافظے قرآن کا
اس کے اک اک حرف میں اللہ نے رکھی ہے شفا
پڑھنے والوں پر بڑا ہی فضل ہے رحمن کا

0
54
دل جو عاشق ہو گیا مولا علی سرکار کا
مول بے حد بڑھ گیا یارو دلِ بیکار کا
والله مجھ پرہو گیا فضلِ خدائے مصطفیٰ
جب ثنا خواں ہو گیا میں آپ کے دربار کا
مصطفیٰ شہرِ علم ہیں اور در وازہ علی
یا علی کے حق میں ہے فرمان یہ سرکار کا

61
دل جو عاشق ہو گیا مولا علی سرکار کا
مول بے حد بڑھ گیا یارو دلِ بیکار کا
والله مجھ پر ہو گیا فضلے خدا ئے مصطفیٰ
جب ثنا خواں ہو گیا میں آپ کے دربار کا
مصطفیٰ شہرِ علم ہیں اور در وازہ علی
یا علی کے حق میں ہے فرمان یہ سرکار کا

45
حسرتِ دید کے جذبات لیے پھرتا ہوں
ان کی رحمت کے خیالات لیے پھرتا ہوں
مجھ کو معلوم ہے مانگے کے سوا دیتے ہیں
یہ بھی مانگوں گا سوالات لیے پھرتا ہوں
جم کے برسے گا کرم ابر بہاراں بن کر
چشمِ بے تاب میں برسات لیے پھرتا ہوں

2
97
راستے جتنے بھی دشوار ہوا کرتے ہیں
عشق کی راہ کا معیار ہوا کرتے ہیں
عشقِ سرور میں جو بیمار ہوا کرتے ہیں
عشق والوں کے وہ سردار ہوا کرتے ہیں
وصل محبوب کی ہر دم جو تمنا رکھے
موت کے وقت وہ سرشار ہوا کرتے ہیں

66
حسرتِ دید میں جذبات لیے پھرتا ہوں
ان کی رحمت کے خیالات لیے پھرتا ہوں
مجھ کو معلوم ہے مانگے کے سوا دیتے ہیں
یہ بھی مانگوں گا سوالات لیے پھرتا ہوں
جم کے برسے گا کرم ابر بہاراں بن کر
چشمِ بے تاب میں برسات لیے پھرتا ہوں

86
کملی والے محمد ترے نام کا
ورد ہی اسمِ اعظم ہے ہر کام کا
نعتِ سرور سجی جس کے لب پر رہے
ہے وہ بندہ جہاں میں بڑے کام کا
خَلق کا مولا خالق کا بندہ کہوں
ہے یہی معنی اللہ کے پیغام کا

71
کملی والے محمد تر ے نام کا
ورد ہی اسمِ اعظم ہے ہر کام کا
نعتِ سرور سجی جس کے لب پر رہے
ہے وہ بندہ جہاں میں بڑے کام کا
خَلق کا مولا خالق کا بندہ کہوں
ہے یہی معنی اللہ کے پیغام کا

0
106
در مصطفیٰ پہ مجھ کو بلایا ہی جائے گا
میرا کبھی نصیب جگایا ہی جائے گا
میری اندھیری قبر کی راتیں ہوں نور نور
تڑ کا یوں نور نعت لگا یا ہی جائے گا
میرا یقین ہے مجھے ساقی کے ہاتھ سے
کوثر کا جام بھر کے پلایا ہی جائے گا

1
74
مری بگڑی بناؤ رسول الله
جلوے د یکھاؤ رسول الله
دیدار کا طالب ہوں آقا
دیدار کرائیں رسول الله
کوئی تجھ سا آقا آقا نہیں
مجھے اپنا بناؤ رسول الله

60
بدل نقشہ بدلنے والے آقا میری حالت کا
مرے دل میں بسا دے شوق بس نعت و تلاوت کا
بناؤ دولتِ دیں کا مجھے بھی ما لدار آقا
کہ باڑا بٹتا ہے کو نین میں تیری سخاوت کا
طعامِ خلد کیا دے گا مزا تیرے گداؤں کو
نرالا ہے مزا آقا کے ٹکڑوں کی حلاوت کا

69
یا رحمتہ للعالمین امت ہوئی لا چار ہے
ہر آن اس پر آفتوں کا ہو رہا اک وار ہے
بگڑے ہوئے ہیں جوش طوفانی میں رخ دریاؤں کے
اے نوح کے مولا کرم کردے تو بیڑا پار ہے
میرے گنہ سب درگزر فرمائیں گے میرے نبی
میرے شفع تو آپ ہیں میرا سفینہ پار ہے

0
86
یا۔            رحمۃللعالمین       امت  ہوئی لا چار ہےہر آن   اس   پر  آفتوں      کا ہو رہا اک وار ہےبگڑے ہوئے ہیں جوش طوفانی میں رخ دریاؤں کےاے   نوح   کے   مولا  کرم  کردے تو بیڑا پار ہےمیرے   گنہ   سب درگزر فرمائیں گے میرے نبیمیرے شفیع تو   آپ    ہیں  میرا سفینہ پار ہے ہم عَاصیوں کی ہے نظر تیرے ہی دستِ کرم پربہرِ     خدا     امداد     کُن       تیرا   سخی دربار ہےآقا        عتیقِ        بے  نوا       کی  گور    چمکا دیجئے آنا   خرامِ     ناز    سے    ہاں گور کی شب تار ہے

55
یا رحمۃللعالمین   تری   امت  ہوئی لا چار ہےہر آن   اس   پر  آفتوں      کا ہو رہا اک وار ہےبگڑے ہوئے ہیں جوش طوفانی میں رخ دریاؤں کےاے   نوح   کے   مولا  کرم  کردے تو بیڑا پار ہےمیرے   گنہ   سب درگزر فرمائیں گے میرے نبیمیرے شفیع تو   آپ    ہیں  میرا سفینہ پار ہے ہم عَاصیوں کی ہے نظر تیرے ہی دستِ کرم پربہرِ     خدا     امداد     کُن       تیرا   سخی دربار ہےآقا        عتیقِ        بے  نوا       کی  گور    چمکا دیجئے آنا   خرامِ     ناز    سے    ہاں گور کی شب تار ہے

41
مقدر میں ہو میرے زم زم کا پانی
یہی دل میں حسرت ہے آقا پرانی
مجھے اپنے در کا بنا لیجئے سگ
سنور جائے گی میری یہ زندگانی
لیے دل شکستہ ترے درپہ آیا
ختم ہو چکی جب مری ہر کہانی

0
46
اپنا بنا کے آپ نے گو ہر بنا دیا
موجِ کرم نے قطرے کو جوہر بنا دیا
مجھ سے حقیر اور پریشان حال کو
نظرے کرم سے آپ نے مر مر بنا دیا
چمکا یوں میرے بخت کا تارہ اے دوستو
در فاطمہ کا مجھ کو گدا گر بنا دیا

0
66
میں سائل ہوں آپ کے در کا مجھ پر کر دو نظر کرم
آپ ہی تو لجپال ہیں میرے جگ میں رکھنا میرا بھرم
محشر میں ہر غم کا مارا ڈھونڈے گا بس تیرا سہا را
رحمت کی وہ خبریں سنا کر ہم کو کریں گے خوش و خرم
آپ کے جسم کی برکت سے ہم رب کے غضب سے بچے ہوئے ہیں
الله کا احسان ہے ہم پر آپ کی صورت میں پیہم

45
چھڈ دے بندیا چھڈ دے بندیا چھڈ دے گندے کاروبار
کر لے چنگے کم اے بندے رب دیوے گا تینوں تار
گنبدِ خضریٰ سامنے رکھ کے نظراں طیبہ وال لگا
موت توں پہلے ویکھ لویں گا پاک محمد دا دربار
نعتاں نبی دیاں پڑھ دا رواں میں یارب میری سن لے دعا
اس توں چنگا لگدا ناہیں مینوں کوئی وظیفہ یار

64
چھڈ دے بندیا چھڈ دے بندیا چھڈ دے گندے کاروبار
کر لے نیک عمل اے بندے رب دیوے گا تینوں تار
گنبدِ خضریٰ سامنے رکھ کے نظراں طیبہ وال لگا
موت توں پہلے ویکھ لویں گا پاک محمد دا دربار
نعتاں نبی دیاں پڑھ دا رواں میں یارب میری سن لے دعا
اس توں چنگا لگدا ناہیں مینوں کوئی وظیفہ یار

55
آرزو ہے مدحتِ خیرالبشر لکھتا رہوں
سیرتِ سرکارِ عالم عمر بھر لکھتا رہوں
جس مبارک چہرے سے روشن ہے ساری کائنات
اس جبیں کو مصدرِ شمس و قمر لکھتا رہوں
سرکا کے پہلو میں ہیں آرام فرما آج بھی
افضل و اعلی ہیں صدیق و عمر لکھتا رہوں

133
آرزو ہے مدحتِ خیرالبشر لکھتا رہوں
سیرتِ سرکارِ عالم عمر بھر لکھتا رہوں
جس مبارک چہرے سے روشن ہے ساری کائنات
اس جبیں کو مصدرِ شمس و قمر لکھتا رہوں
سرکا کے پہلو میں ہیں آرام فرما آج بھی
افضل و اعلی ہیں صدیق و عمر لکھتا رہوں

0
50
غمِ جہاں کی نہ فقرو غنا کی بات کرو
زبان شوق سے بس مصطفیٰ کی بات کرو
بسا کے قلب و نظر میں وہ گنبدِ خضریٰ
مرے حضور کے صدق و صفا کی بات کرو
حیات مردہ ضمیروں کو بخشی ہے جس نے
نبی کے چشمئہ آبِ بقا کی بات کرو

0
131
عجب ہو گا نظارہ دوستو بازار محشر کا
لگے گا مول اس کا جو کمی ہو گا ترے در کا
سرِ محشر ندامت کے سوا تھا پاس کیا میرے
ندا آئ کہ جانے دو ثنا خواں ہے پیمبر کا
زیارت کا شرف دے کر شفاعت میری فرمانا
مجھے عیدین سے اچھا لگے گا دن وہ محشر کا

0
74
دل کا چین اور راحت مدینے میں ہے
غمزدو آؤ جنت مدینے میں ہے
ملتا کیا کیا نہیں ان کے دربار سے
رب کی ہر ایک نعمت مدینے میں ہے
جس جگہ رب کا محبوب ہے جلوہ گر
اس لیے رب کی رحمت مدینے میں ہے

0
112
مرے درد دل کی دوا ہو رہی ہے
بڑی اچھی خاصی شفا ہو رہی ہے
یہ غم کوچ کرتے نظر آ رہے ہیں
کرم کی جو مجھ پر نگا ہو رہی ہے
میں ہر روز کہتا ہوں جو نعت ان کی
مدینے سے مجھ پر لقا ہو رہی ہے

0
89
مرے درد دل کی دوا ہو رہی ہے
بڑی اچھی خاصی شفا ہو رہی ہے
یہ غم کوچ کرتے نظر آ رہے ہیں
کرم کی جو مجھ پر نگا ہو رہی ہے
میں ہر روز کہتا ہوں جو نعت ان کی
مدینے سے مجھ پر لقا ہو رہی ہے

0
66
مرے درد دل کی دوا ہو رہی ہے
بڑی اچھی خاصی شفا ہو رہی ہے
یہ غم کوچ کرتے نظر آ رہے ہیں
کرم کی جو مجھ پر نگا ہو رہی ہے
میں ہر روز کہتا ہوں جو نعت ان کی
مدینے سے مجھ پر لقا ہو رہی ہے

0
98
دل میں الفت ڈال دے یارب تو اپنے یار کی
اک نظر میری طرف ہو جائے آقا پیار کی
غیر کی تعریف نا ہو مجھ سے یا رب عرض ہے
ورد لب ہوں بس مرے نعتیں مری سرکار کی
یا نبی جی مرضے عصیاں بڑھتا جاتا ہے مرا
کب تلک تڑ پوں گا آقا لو خبر بیمار کی

68
بڑے اچھے ہوتے ہیں ان کے گزارے
حبیبِ خدا پر جو تن من نثارے
خدا کی قسم آندھیاں روک لے گا
جو دن رات احمد محمد پکارے
مدینے سے بخشش کا فرمان آئے
جو سنت پہ رہتے ہوئے دن گزارے

0
82
بڑے اچھے ہوتے ہیں اس کے گزارے
حبیبِ خدا پر جو تن من نثارے
خدا کی قسم آندھیاں روک لے گا
جو دن رات احمد محمد پکارے
مدینے سے بخشش کا فرمان آئے
جو سنت پہ رہتے ہوئے دن گزارے

0
66
خدا کو وہ ہی لوگ لگتے ہیں پیارے
جو عشقِ محمد میں تن من کو وارے
خدا کی قسم آندھیاں روک لے گا
جو دن رات احمد محمد پکارے
مدینے سے بخشش کا فرمان آئے
جو سنت پہ رہتے ہوئے دن گزارے

0
63
مولا مجھے سرکار کا دیدار کرا دے
سرکار کے جلووں میں مری نظریں جما دے
ہر وقت تری یادوں میں کھو یا رہوں آقا
دل میں مرے نورانی تصور کو جما دے
دنیا کی محبت میں تڑپتا ہے مرا دل
اس دل کو نبی پاک کی الفت کا مزا دے

0
69
میں رنگے دنیا میں کھو چکا ہوں مجھے خدارا بچا لیں آقا
عطا ہو عشقِ بلال مجھ کو غلام اپنا بنا لیں آقا
مرے گناہوں کا بوجھ سر پر مجھے مسلسل دبا رہا ہے
اندھیر نگری میں گم ہوں کب سے مجھے یہاں سے نکالیں آقا
مجھے تو کچھ بھی نظر نہ آئے کرم کے مالک ترے سوائے
نگاہِ لُطف و کرم ہو مجھ پر مجھے بھی اپنا بنا لیں آقا

0
59
میں رنگے دنیا میں کھو چکا ہوں مجھے خدارا بچا لیں آقا
عطا ہو عشقِ بلال مجھ کو غلام اپنا بنا لیں آقا
مرے گناہوں کا بوجھ سر پر مجھے مسلسل دبا رہا ہے
اندھیر نگری میں گم ہوں کب سے مجھے یہاں سے نکالیں آقا
مجھے تو کچھ بھی نظر نہ آئے کرم کے مالک ترے سوائے
نگاہِ لُطف و کرم ہو مجھ پر مجھے بھی اپنا بنا لیں آقا

0
110
مرے آقا مرے مولا مٹھن منٹھار یا حضرت
بلائیں مجھ کو بھی اپنے در و در بار یا حضرت
مجھے۔ آقا بھروسہ ہے تمہاری ذات اقدس پر
نہیں کوئی ترے جیسا مرا غمخوار یا حضرت
مرے بس میں نہیں کچھ بھی مری امداد فرمائیں
حوالے آپ کے کرتا ہوں میں گھر بار یا حضرت

0
69
مرے آقا مرے مولا مٹھن منٹھار یا حضرت
بلائیں مجھ کو بھی اپنے در و در بار یا حضرت
مجھے آقا بھروسہ ہے تمہاری ذات اقدس پر
نہیں کوئی ترے جیسا مرا غمخوار یا حضرت
مرے بس میں نہیں کچھ بھی مری امداد فرمائیں
حوالے آپ کے کرتا ہوں میں گھر بار یا حضرت

0
148
مرے پیارے نبی سرور مٹھن منٹھار یا حضرت
بلا لیں مجھ کو بھی اپنے در و در بار یا حضرت
مجھے آقا بھروسہ ہے تمہاری ذات اقدس پر
نہیں کوئی ترے جیسا مرا غمخوار یا حضرت
مرے بس میں نہیں کچھ بھی مری امداد فرمائیں
حوالے آپ کے کرتا ہوں میں گھر بار یا حضرت

0
86
مرے پیارے نبی سرور مٹھن منٹھار یا حضرت
بلا لیں مجھ کو بھی اپنے در و در بار یا حضرت
مجھے آقا بھروسہ ہے تمہاری ذات اقدس پر
نہیں کوئی ترے جیسا مرا غمخوار یا حضرت
نہیں کچھ بھی مرے بس میں مری امداد فرمائیں
حوالے آپ کے کرتا ہوں میں گھر بار یا حضرت

0
92
مرے پیارے نبی سرور مٹھن منٹھار یا حضرت
بلا لو مجھ کو بھی اپنے در و در بار یا حضرت
تمہیں پر ہے بھروسہ یا رسول الله مرا ہردم
ترے جیسا نہیں کوئی مرا غمخوار یا حضرت
مرے بس میں نہیں کچھ بھی مدد فرمائیے میری
حوالے آپ کے کرتا ہوں میں گھر بار یا حضرت

0
48
تمنا ہے مجھے قرآن سارا یاد ہو جائے
مری بر باد کھیتی یا خدا آباد ہو جائے
ہدایت کی میں رہ پاؤں سدا تیرے ہی گن گاؤں
بہودہ نفس کے چنگل سے تن آزاد ہو جائے
مری ساری عمر مولا نبی کے دین پر گزرے
تلاوت کی حلاوت سے مرادلشاد ہو جائے

0
58
تمنا ہے مجھے قرآن سارا یاد ہو جائے
مری بر باد کھیتی یا خدا آباد ہو جائے
ہدایت کی میں رہ پاؤں سدا تیرے ہی گن گاؤں
اسیرِ نفس امارہ سے دل آزاد ہو جائے
مری دنیا کی ہر منزل مرا دل اور جگر یا رب
تلاوت کی حلاوت سے ہمیشہ شاد ہو جائے

0
66
تمنا ہے مجھے قرآن سارا یاد ہو جائے
مری بر باد کھیتی یا خدا آباد ہو جائے
ہدایت کی میں رہ پاؤں سدا تیرے ہی گن گاؤں
اسیرِ نفس امارہ سے دل آزاد ہو جائے
مری دنیا کی ہر منزل مرا دل اور جگر یا رب
تلاوت کی حلاوت سے الہی شاد ہو جائے

0
64
کملی والے تری شان عالی ہوئی
ساری مخلوق تیری سوالی ہوئی
مل گیا مجھ کو مانگا ترے در سے جو
جب بھی آقا مری خستہ حالی ہوئی
تیری آمد سے مکہ مکرم ہوا
شان کعبہ جہاں میں نرالی ہوئی

0
119
کملی والے تری شان عالی ہوئی
ساری مخلوق تیری سوالی ہوئی
مل گیا مجھ کو مانگا ترے در سے جو
جب بھی آقا مری خستہ حالی ہوئی
تیری آمد سے مکہ مکرم ہوا
شان کعبہ جہاں میں نرالی ہوئی

0
84
آپ آئیں ، کمال ہو جائے
سانس میرا بحال ہو جائے
اتنی خیرات یا نبی دے دیں
در سے اٹھنا محال ہو جائے
جس کا حاصل ہو دید آقا کی
ایک ایسا سوال ہو جائے

0
121
پریشاں حال رہتا ہوں مری آقا خبر کیجئے
پلا کر شربتِ دید ار مرا ٹھنڈا جگر کیجئے
خطائیں ہم سے ہوتی ہیں خطاؤں پر ہیں شرمندہ
علی کے لاڈلوں کے واسطے ہم پر نظر کیجئے
میں بے کس بے سہارا آپ کے در کا سوالی ہوں
مری قسمت میں آقا پھر مدینے کا سفر کیجئے

0
65
الله نے شان و شوکت سے محبوب کو سیر کرایا ہےمقصود تھا دیکھو جہاں والو میں نے عرش پہ یار بلا یا ہےہیں صف بستہ سب حور و ملک بر سایہ نور افلاک تلکخالق نے فرش سے عرش تلک رحمت کا عطر چھڑ کایا ہےاس شب کی رونق کیا کہنے ہر جاہ ہی نور کے ہیں آئینےدوزخ۔   پہ حلم    کا قفل۔     لگا۔۔    رضون۔    نے خلد سجایا ہےسوئے تھے حطیم میں آقا میرے جبریل بھی آ قدموں پہ گرےتسنیم سے آپ کو نہلا کر معراج کا مژدہ سنایا ہے رب ارنی موسی کہتے رہے پھر طور پر آتے جاتے رہےدیکھی جو جھلک اک پردے سے موسیٰ کا دل گھبرا یا ہےالله یہ شان محبوبی خالق نے عطاء کی یہ خوبیقوسین کے قصر  معلیٰ میں بے پردہ نظارہ پایا ہےمکہ سے چلے اقصیٰ میں گئے جبریل بھی آپ کے ساتھ رہےاقصیٰ کا امام بنا کر کے نبیوں سے شان بڑھایا ہےالله نے اپنی قدرت سے شب بھر میں کیا یہ سارا کرمخالق نے زمیں سے عرش تلک محبوب کو سیر کرایا ہےسدرہ پہ ٹھہر کر بولے امیں میں تو ہوں یہیں کا آقا مکیںجل جائیں گے آگے بال و پر میرا یہ ہی ٹھہرایا ہےمحبوب اکیلے چلتے رہے نور کے پردے میں ڈھلتے رہےماذاغ کا کجلہ آنکھوں میں فا اوحی کا تغرا عطایا ہےخ

0
35
الله نے شان و شوکت سے محبوب کو سیر کرایا ہےمقصود تھا دیکھو جہاں والو میں نے عرش پہ یار بلا یا ہےہیں صف بستہ سب حور و ملک بر سایہ نور افلاک تلکخالق نے فرش سے عرش تلک رحمت کا عطر چھڑ کایا ہےاس شب کی رونق کیا کہنے ہر جاہ ہی نور کے ہیں آئینےدوزخ پہ حلم کا قفل لگا رضون نے خلد سجایا ہےسوئے تھے حطیم میں آقا میرے جبریل بھی آ قدموں پہ گرےتسنیم سے آپ کو نہلا کر معراج کا مژدہ سنایا ہے رب ارنی موسی کہتے رہے پھر طور پر آتے جاتے رہےدیکھی جو جھلک اک پردے سے موسیٰ کا دل گھبرا یا ہےالله یہ شان محبوبی خالق نے عطاء کی یہ خوبیقوسین کے قصر  معلیٰ میں بے پردہ نظارہ پایا ہےمکہ سے چلے اقصیٰ میں گئے جبریل بھی آپ کے ساتھ رہےاقصیٰ کا امام بنا کر کے نبیوں سے شان بڑھایا ہےالله نے اپنی قدرت سے شب بھر میں کیا یہ سارا کرمخالق نے زمیں سے عرش تلک محبوب کو سیر کرایا ہےسدرہ پہ ٹھہر کر بولے امیں میں تو ہوں یہیں کا آقا مکیںجل جائیں گے آگے بال و پر میرا یہ ہی ٹھہرایا ہےمحبوب اکیلے چلتے رہے نور کے پردے میں ڈھلتے رہےماذاغ کا کجلہ آنکھوں میں فا اوحی کا تغرا عطایا ہےخالق کے جلوں میں گم ہو کر کن کن کی صدا میں دھن ہو کرعتیق وہاں بھی آقا نے رب

0
69
میرے حاجت روا میرے پیارے نبی
خواب میں دید مجھ کو کرائیں کبھی
میری بگڑی بنے جب تری دید ہو
ہو نگاہِ کرم دور غم ہوں سبھی
آپ مختار ہیں اور محتاج ہم
آپ کے ہی سوالی ہیں سارے نبی

0
78
پریشاں حال رہتا ہوں مری آقا خبر کیجئے
پلا کر شربتِ دید ار مرا ٹھنڈا جگر کیجئے
خطائیں ہم سے ہوتی ہیں خطاؤں پر ہیں شرمندہ
علی کے لاڈلوں کے واسطے ہم پر نظر کیجئے
میں بے کس بے سہارا آپ کے در کا سوالی ہوں
مری قسمت میں آقا پھر مدینے کا سفر کیجئے

0
119
پریشاں حال رہتا ہوں مری آقا خبر کیجئے
پلا کر شربتِ دید ار مرا ٹھنڈا جگر کیجئے
خطائیں ہم سے ہوتی ہیں خطاؤں پر ہیں شرمندہ
علی کے لاڈلوں کے واسطے ہم پر نظر کیجئے
میں بے کس بے سہارا آپ کے در کا سوالی ہوں
مری قسمت میں آقا پھر مدینے کا سفر کیجئے

0
93
علی سے ہو نہ عشق جو وہ عشق تشنہ کام ہے
علی کا جو غلام ہے ہمارا وہ امام ہے
وہ جس کے دل میں دوستو علی کا احترام ہے
نبی کی بارگاہ میں وہ صاحبِ مقام ہے
غدیر خم پہ مصطفیٰ نے ہاتھ تھام کر کہا
علی ہے مو لا مومنوں علی کا انچا نام ہے

0
132
علی سے ہو نہ عشق جو وہ عشق تشنہ کام ہے
علی کا جو غلام ہے ہمارا وہ امام ہے
وہ جس کے دل میں دوستو علی کا احترام ہے
نبی کی بارگاہ میں وہ صاحبِ مقام ہے
غدیر خم پہ مصطفیٰ نے ہاتھ تھام کر کہا
علی ہے مو لا سب کا ہی علی کا انچا نام ہے

0
157
علی سے ہو نہ عشق جو وہ عشق تشنہ کام ہے
علی کا جو غلام ہے ہمارا وہ امام ہے
وہ جس کے دل میں دوستو علی کا احترام ہے
نبی کی بارگاہ میں وہ صاحبِ مقام ہے
غدیر خم پہ مصطفیٰ نے ہاتھ تھام کر کہا
علی ہے سب کا ہی مو لا علی کا انچا نام ہے

0
91
اے مومنوں علی کے در کا ہر ولی غلام ہے
علی کا جو غلام ہے ہمارا وہ امام ہے
وہ جس کے دل میں دوستو علی کا احترام ہے
نبی کی بارگاہ میں وہ صاحبِ مقام ہے
وہ یا د ہے غدیر خم پہ مصطفیٰ نے جو کہا
امام جس کا ہوں میں اس کا یہ علی امام ہے

0
109
اہل ایماں کے مولا ہیں شیرے خدا میرے آقا کے دلدار ہیں یا علی
بیکسوں کے ہیں مشکل کشاء آپ ہی غم کے ماروں کے غمخوار ہیں یا علی
علم کے شہر کا باب ہیں یاعلی آپ کے در سے ہی ملتی ہے روشنی
آپ رہبر ہیں بھٹکے ہوؤں کے لیے نور کا ایک مینار ہیں یا علی
کمسنی میں ہی اعلان حق کر دیا پیش حق اپنا سارا بدن کر دیا
کفر کے دور میں ظلم کے سامنے مصطفی کے طرف دار ہیں یا علی

0
418
اہل ایماں کے مولا ہیں شیرے خدا میرے آقا کے دلدار ہیں یا علی
بیکسوں کے ہیں مشکل کشاء آپ ہی غم کے ماروں کے غمخوار ہیں یا علی
علم کے شہر کا باب ہیں یاعلی آپ کے در سے ہی ملتی ہے روشنی
آپ رہبر ہیں بھٹکے ہوؤں کے لیے نور کا ایک مینار ہیں یا علی
کمسنی میں ہی اعلان حق کر دیا پیش حق اپنا سارا بدن کر دیا
کفر کے دور میں ظلم کے سامنے مصطفی کے طرف دار ہیں یا علی

0
127
آرزو ہے یا نبی جی در پہ آؤں اشک بار
ایک بار آؤں نہ میں آؤں تو آؤں بار بار
چل پڑی قسمت جو لے کر جانبے بطحی مجھے
بھیک مانگوں گا دکھا کر آپ کو دل داغ دار
مال و زر ہے پاس میرے نا ہی عشقِ صادقاں
تم بلا سکتے ہو آقا آپ کو ہے اختیار

0
111
آرزو ہے یا نبی جی در پہ آؤں اشک بار
ایک بار آؤں نہ بس آؤں تو آؤں بار بار
چل پڑی قسمت جو لے کر جانبے بطحی مجھے
بھیک مانگوں گا دکھا کر آپ کو دل داغ دار
مال و زر ہے پاس میرے نا ہی عشقِ صادقاں
تم بلا سکتے ہو آقا آپ کو ہے اختیار

0
88
آرزو ہے یا نبی در پر بلالو اشک بار
ایک بار آؤں نہ بس آؤں تو آؤں بار بار
چل پڑی قسمت جو لے کر جانبے بطحی مجھے
بھیک مانگوں گا دکھا کر آپ کو دل داغ دار
مال و زر ہے پاس میرے نا ہی عشقِ صادقاں
تم بلا سکتے ہو آقا آپ کو ہے اختیار

0
57
مصطفیٰ کے صدقے میری حا جت روا ہو گی
دور دین و دنیا کی مجھسے ہر بلا ہو گی
انکے عشق میں جس نے زندگی گزاری ہو
قبر میں انہیں یارو کوئی نا سزا ہو گی
مصطفائی دیوانے حشر میں جب آئیں گے
آج محترم ہیں یہ غیب سے ندا ہو گی

0
66
مصطفیٰ کے صدقے میری حا جت روا ہو گی
دور دین و دنیا کی مجھسے ہر بلا ہو گی
انکے عشق میں جس نے زندگی گزاری ہو
قبر میں انہیں یارو کوئی نا سزا ہو گی
مصطفائی دیوانے حشر میں جب آئیں گے
آج محترم ہیں یہ غیب سے ندا ہو گی

0
75
مرا پیارا ماہی حبیبِ خدا ہے
وہ محبوبِ عالم مرا آسرا ہے
خدا سے تعلق بنانا جو چاہے
محمد کے در پر وہ سر کو جھکائے
ولا کملی والے کی رب کی ولا ہے
اگر ظلم تم جان پر کھیل جاؤ

0
81
مرا پیارا ماہی حبیبِ خدا ہے
وہ محبوبِ عالم مرا آسرا ہے
خدا سے تعلق بنانا جو چاہے
محمد کے در پر وہ سر کو جھکائے
ولا کملی والے سے رب کی ولا ہے
اگر ظلم تم جانوں پر کھیل جاؤ

0
115
محبوبِ کل ہے تو ہی تیری ہے ذات عالی
پیارا ہے تو۔ خدا کا امت کا تو ہی والی
رحمت ہے نام تیرا رحمت تو بن کے آیا
بھر دو خدا را جھولی میں ہوں۔ ترا سوالی
رخ واضحی۔ تمہارا والیل زلفاں والے
والله بے مثل ہے ذاتٕ جنابِ عالی

2
128
محبوبِ کل ہے تو ہی تیری ہے ذات عالی
پیارا ہے تو۔ خدا کا امت کا تو ہی والی
رحمت ہے نام تیرا رحمت تو بن کے آیا
بھر دو خدا را جھولی میں ہوں۔ ترا سوالی
رخ واضحی۔ تمہارا والیل زلفوں والے
والله بے مثل ہے ذاتٕ جنابِ عالی

0
101
مصطفیٰ سے پیار کا مجھ کو خزینہ مل گیا
دامنِ آلے نبی تھاما سفینہ مل گیا
لکھ رہا ہوں نعتیں ان کی میں قر آنِ پاک سے
الله تیرا شکر ہے مجھ کو قرینہ مل گیا
مصطفیٰ کی مجھ گدا پر ہے بڑی نظرے کرم
جب کبھی آئی مصیبت تو سکینہ مل گیا

2
123
مزا ہے عشقِ احمد میں ذرا سی آنکھ نم رکھنا
اِن آنکھوں میں ہمیشہ جانِ جاناں کا حرم رکھنا
مودت آل کی مجھ کو عطا کر دیجئے آقا
ہمیشہ اس محبت میں مجھے ثابت قدم رکھنا
مجھے تیرا سمجھتے ہیں خدا کے پیارے یہ بندے
مرے دلبر سرِ محشر مرا یونہی بھرم رکھنا

0
3
101
عاصیوں پر ہر گھڑی ہے فضل و احسانِ نبی 
روزِ مَحشر بھی رہیں گے زیرِ دامانِ نبی 
ہے یہی ارمان دل میں جب تلک زندہ رہوں
 میں لکھوں اپنے قلم سے مدحت و شانِ نبی
 ناز ہے مجھ کو نبی کے ہر صحابی پر بڑا
 انبیاء کا بھی فخر ہیں چار یارانِ نبی 

0
1
94
نعت کی آمد کا یہ جو سلسلہ ہے اے عتیق
عاصیوں پر ہر گھڑی ہے فضل و احسانِ نبی 
روزِ مَحشر بھی رہیں گے زیرِ دامانِ نبی 
ہے یہی ارمان دل میں جب تلک زندہ رہوں
 میں لکھوں اپنے قلم سے مدحت و شانِ نبی
 ناز ہے مجھ کو نبی کے ہر صحابی پر بڑا

1
98
محبوبِ کل ہے تو ہی تیری ہے ذات عالی
پیارا ہے تو۔ خدا کا امت کا تو ہی والی
رحمت ہے نام تیرا رحمت تو بن کے آیا
بھر دو خدا را جھولی میں ہوں۔ ترا سوالی
رخ واضحی۔ تمہارا والیل زلفاں والے
والله بے مثل ہے ذاتٕ جنابِ عالی

0
75
محبوبِ کل ہے تو ہی تیری ہی ذات عالی
پیارا ہے تو۔ خدا کا امت کا تو ہی والی
رحمت ہے نام تیرا رحمت تو بن کے آیا
بھر دو خدا را جھولی میں ہوں۔ ترا سوالی
رخ واضحی۔ تمہارا والیل زلفاں والے
والله بے مثل ہے ذاتٕ جنابِ عالی

0
90
عاصیوں پر ہر گھڑی ہے فضل و احسانِ نبی 
روزِ مَحشر بھی رہیں گے زیرِ دامانِ نبی 
ہے یہی ارمان دل میں جب تلک زندہ رہوں
 میں لکھوں اپنے قلم سے مدحت و شانِ نبی
 ناز ہے مجھ کو نبی کے ہر صحابی پر بڑا
 انبیاء کا بھی فخر ہیں چار یارانِ نبی 

0
98
عاصیوں پر ہر گھڑی ہے فضل و احسانِ نبی
روزِ مَحشر بھی رہیں گے زیرِ دامانِ نبی
ہے یہی ارمان دل میں جب تلک زندہ رہوں
میں لکھوں اپنے قلم سے حمد اور شانے نبی
ناز ہے مجھ کو نبی کے ہر صحابی پر بڑا
انبیاء کا بھی فخر ہیں چار یارانِ نبی

0
74
نبی کا نام میں اپنی زباں پر جب بھی لاتا ہوں
دلِ بے چین میں واللہ بڑی تسکین پا تا ہوں
غم و دکھ کے اندھیروں سے رہائی ملتی ہے مجھ کو
جبیں جب میں ِرسولِ پاک کے در پر جھکاتا ہوں
تصور میں پہنچ کر مصطفی کے پاک قدموں میں
زباں سے یا محمد یا محمد گنگنا تا ہوں

0
99
نبی کا نام میں اپنی زباں پر جب بھی لاتا ہوں
دلِ بے چین میں واللہ بڑی تسکین پا تا ہوں
غم و دکھ کے اندھیروں سے رہائی ملتی ہے مجھ کو
جبیں جب میں ِرسولِ پاک کے در پر جھکاتا ہوں
تصور میں پہنچ کر مصطفی کے پاک قدموں میں
زباں سے یا محمد یا محمد گنگنا تا ہوں

0
72
نبی کا نام میں اپنی زباں پر جب بھی لاتا ہوں
دلِ بے چین میں واللہ بڑی تسکین پا تا ہوں
غم و دکھ کے اندھیروں سے رہائی ملتی ہے مجھ کو
جبیں جب میں ِرسولِ پاک کے در پر جھکاتا ہوں
تصور میں پہنچ کر مصطفی کے پاک قدموں میں
زباں سے یا محمد یا محمد گنگنا تا ہوں

0
95
مزا ہے عشقِ احمد میں ذرا سی آنکھ نم رکھنا
اِن آنکھوں میں ہمیشہ جانِ جاناں کا حرم رکھنا
مودت آل کی مجھ کو عطا کر دیجئے آقا
ہمیشہ اس محبت میں مجھے ثابت قدم رکھنا
مجھے تیرا سمجھتے ہیں خدا کے پیارے یہ بندے
مرے دلبر سرِ محشر مرا یونہی بھرم رکھنا

0
86
مزا ہے عشقِ احمد میں ذرا سی آنکھ نم رکھنا
اِن آنکھوں میں ہمیشہ جانِ جاناں کا حرم رکھنا
مودت آل کی مجھ کو عطا کر دیجئے آقا
ہمیشہ اس محبت میں مجھے ثابت قدم رکھنا
مجھے تیرا سمجھتے ہیں خدا کے پیارے یہ بندے
مرے دلبر سرِ محشر مرا یونہی بھرم رکھنا

0
107
نعت پاک
ورد لب ہے یا محمد مصطفی شام و سحر
رہتا ہے لب پر مرے صلے علیٰ شام و سحر
ہیچ ہیں اس ہیچ دنیا کی یہ ساری رونقیں
ہیں تصور میں جو وہ جلوہ نما شام و سحر
خواب میں مجھ کو مرا محبوب دکھلا دے خدا

0
71
مزا ہے عشقِ احمد میں ذرا سی آنکھ نم رکھنا
ان آنکھوں میں ہمیشہ جان جاناں کا حرم رکھنا
مودت آل کی مجھ کو عطا کر دیجئے آقا
ہمیشہ اس محبت میں مجھے ثابت قدم رکھنا
رہے گا پاک آلودہ خیالوں سے بدن تیرا
نبی کی نعت سے وابستہ تم اپنی قلم رکھنا

0
115
درود لب پر سجا کے رکھنا رسول اکرم نواز دیں گے
دلوں کو کاسا بنا کے رکھنا رسول اکرم نواز دیں گے
جھکا کے سر درے سیدہ پر ادب سے سارے ولی کھڑے ہیں
سر ان کے در پر جھکا کے رکھنا رسول اکرم نواز دیں گے
حسین ابنِ علی کا صدقہ ہے مجھ پہ نظرے کرم نبی کی
انہی سے رشتہ بنا کے رکھنا رسول اکرم نواز دیں گے

0
1
82
مرے نبی کے بعد نا نبی ہے نا رسول ہے
خدا کا آخری نبی تو بابا ئے بتول ہے
خدا کے ہر رسول پر مرا ایمان ہے مگر
مرے نبی کا کلمہ ہی خدا کے ہاں قبول ہے
مسیلمہ کذ اب ہو یا قا د یانی لعنتی
اُڑا دو گردنیں صحابہ کا یہی اصول ہے

0
66
ورد لب ہے یا محمد مصطفی شام و سحر
رہتا ہے لب پر مرے صلے علیٰ شام و سحر
ہیچ ہیں اس ہیچ دنیا کی یہ ساری رونقیں
ہیں تصور میں جو وہ جلوہ نما شام و سحر
خواب میں مجھ کو مرا محبوب دکھلا دے خدا
کر رہا ہوں میں یہ رب سے التجا شام و سحر

0
81
ورد لب ہے یا محمد مصطفی شام و سحر
رہتا ہے لب پر مرے صلے علیٰ شام و سحر
ہیچ ہیں اس ہیچ دنیا کی یہ ساری رونقیں
ہیں تصور میں جو وہ جلوہ نما شام و سحر
خواب میں مجھ کو مرا محبوب دکھلا دے خدا
کر رہا ہوں میں یہ رب سے التجا شام و سحر

0
110
ورد لب ہے یا محمد مصطفی شام و سحر
رہتا ہے لب پر مرے صلے علیٰ شام و سحر
ہیچ ہیں ان کی نظر میں دنیا کی رنگینیاں
ہیں تصور میں جو وہ جلوہ نما شام و سحر
خواب میں مجھ کو مرا محبوب دکھلا دے خدا
کر رہا ہوں میں یہ رب سے التجا شام و سحر

0
1
115
محشر میں ہو نصیب شفاعت رسول کی
ہر دم مری زباں پہ ہو مدحت رسول کی
گرتا نہیں زمانے کے شاہوں کے سامنے
جس دل میں بس رہی ہو محبت رسول کی
صدیق بن گیا کوئی فاروق بن گیا
حاصل رہی ہے جن کو بھی قربت رسول کی

0
43
محشر میں ہو نصیب شفاعت رسول کی
ہر دم مری زباں پہ ہو مدحت رسول کی
گرتا نہیں زمانے کے شاہوں کے سامنے
جس دل میں بس رہی ہو محبت رسول کی
صدیق بن گیا کوئی فاروق بن گیا
حاصل رہی ہے جن کو بھی قربت رسول کی

1
105
مرے آقا مجھے اپنی ولا دو
مری بگڑی مرے آقا بنا دو
مرے سید سنوں میری دہائی
مجھے دلبر مدینے میں بلا لو
نکماں بے علم اور بے عمل ہوں
کرو رحمت مجھے عالم بنا دو

0
87
مرے آقا مجھے اپنی ولا دو
مری بگڑی مرے آقا بنا دو
مرے سید سنوں میری دہائی
مرے دلبر مدینے میں بلا لو
نکماں بے علم اور بے عمل ہوں
کرو رحمت مجھے عالم بنا دو

0
72
مرے آقا مجھے اپنی ولا دو
مری بگڑی مرے آقا بنا دو
مرے سید سنوں میری دہائی
مرے دلبر مدینے میں بلا لو
نکماں بے علم اور بے عمل ہوں
کرو رحمت مجھے عالم بنا دو

0
87
مرے آ قا مجھے اپنی الفت کا خزینہ دو
قسمت میں مری آقا لکھ پیارا مدینہ دو
قربان میں اس دل پر رہتا ہے طیبہ میں
رکھتا ہے جو دل ایسا مجھے ویسا ہی سینہ دو
دیوانِ ادب مرا تیرے ذکر سے چمکا کرے
جڑوں ملک سخن میں جو مجھے ایسا نگینہ دو

54
مرے آ قا مجھے اپنی الفت کا خزینہ دو
قسمت میں مری آقا لکھ پیارا مدینہ دو
قربان میں اس دل پر رہتا ہے طیبہ میں
رکھتا ہے جو دل ایسا مجھے ویسا ہی سینہ دو
دیوانِ ادب مرا تیرے ذکر سے چمکا کرے
جڑوں ملک سخن میں جو مجھے ایسا نگینہ دو

63
مصطفیٰ سے پیار کا مجھ کو خزینہ مل گیا
دامنِ آلے نبی تھاما سفینہ مل گیا
لکھ رہا ہوں نعتیں ان کی میں قر آنِ پاک سے
الله تیرا شکر ہے مجھ کو قرینہ مل گیا
مصطفیٰ کی مجھ گدا پر ہے بڑی نظرے کرم
جب کبھی آئی مصیبت تو سکینہ مل گیا

153
چلتے پھرتے اے دی وانے مصطفیٰ کی یاد کر
بیٹھتے اٹھتے نبی کی یاد سے دل شاد کر
خواہشاتِ نفس کے پیچھے نہ چل اے نیک خو
نفس کا قیدی نہ بن تو خود کو بھی آزاد کر
عاشقانِ مصطفیٰ سے کر محبت جان سے
اور عدائے مصطفٰی پر یہ بدن فولاد کر

0
87
الله کے کرم سے اپنی تو ہے بات مدینے والے سے
کستوری و عنبر سے اچھی خوشبو کے پسینے والے سے
نہیں کوئی مثل و مثال انکی ایمان تقاضا کر تا ہے
یہی اپنا بھی یارو تقاضا ہے بے مروت جینے والے سے
الله کا غضب ہے ان کے لیےہے جن کے دلوں میں بغض نبی
اے مالک اپنی پناہ میں رکھ اس بغض و کینے والے سے

0
70
الله کے کرم سے اپنی تو ہے بات مدینے والے سے
کستوری و عنبر سے اچھی خوشبو کے پسینے والے سے
آقا کو نہ اپنے جیسا کہو ایمان تقاضا کرتا ہے
یہی اہل ایماں کا تقاضا ہے دنیاں میں جینے والے سے
دیکھے گا غضب سے ان کو خدا جن کے ہے دلوں میں بغض نبی
رکھ تو بھی عداوت دیوانے سرکار کے کینے والے سے

0
60
اے شاہِ مدینہ دل سے مرے اب دور اندھیرا ہو جائے
مرے دل میں تمہاری الفت کا مری جان بسیرا ہو جائے
اس آس پہ طیبہ کی جانب میں نظریں جمائے رکھتا ہوں اس
اے کاش مرے دلبر کا کبھی اس طرف بھی پھیرا ہو جائے
آقا جہ تمہارے دیوانے محفل کو سجانے بیٹھے ہیں
ہو نظرے کرم اک بار ادھر پار اپنا بیڑا ہو جائے

0
137
راحتِ دل جان ہے روضہ مرے حُوضُور کا
دید کے قابل ہے منظر گنبدِ پر نور کا
حال دل ان کو سنانے حاضرے دربار ہیں
غم کا مدوا ہے یہاں ہر بے کس و مجبور کا
عاشقوں کو کیا غرض دیکھیں جو اس در کے سوا
ان کی نظروں میں ہے کیا یارو نظارہ طور کا

45
ماں باپ اگر راضی ہیں جنت میں چلے گا
ناراض ہیں گر دونوں تو دوزخ میں جلے گا
گر خوش نہ ہو نے تجھ سے حیاتی میں یہ دونوں
دنیا سے تو بے دین بے ایمان مرے گا
اللہ بھی دیکھے گا اسے اپنے غضب سے
ماں باپ کو ملتے ہوئے تیوڑ جو چڑھے گا

0
185
مبارک مرحبا ہے نور کی برسات سہرے میں
حسیں کیا خوب ہے حسنین کی بارات سہرے میں
وحیدے حق کے فرزندو خدا کا فضل ہو تم پر
سدا خوشیوں میں گزریں آپ کے دن رات سہرے میں
رضا حامد تمہارے باپ ہیں چچا ہیں محسن ہیں
انہیں کے دم سے پر رونق ہے یہ بارات سہرے میں

117
نبی کا نام میں اپنی زباں پر جب بھی لاتا ہوں
دلِ بے چین میں واللہ بڑی تسکین پا تا ہوں
غم و دکھ کے اندھیروں سے رہائی ملتی ہے مجھ کو
جبیں جب میں ِرسولِ پاک کے در پر جھکاتا ہوں
تصور میں پہنچ کر مصطفی کے پاک قدموں میں
زباں سے یا محمد یا محمد گنگنا تا ہوں

156
اے رحمت عالم فخرے جہاں ثانی ترے رتبے کا ہے کہاں
خالق نے تمہاری خاطر ہی تخلیق کئے ہیں یہ کون و مکاں
پیدا ترے قد کا نہ سایہ کیا تجھ پر بھی کسی کا نہ سایہ کیا
ہیں ترے ہی زیر ے سایہ مگر یہ زمین و زماں یہ مکین و مکاں
ترے آ نے کو رب برہان کہے مومن پہ کیا احسان کہے
تجھے نور خدا قرآن کہے ترا نور ہے شمس و قمر میں عیاں

0
106
لجپال مرے آقا دیدار کرا جائیں
بگڑی ہوئی قسمت کو سرکار بنا جائیں
توصیف و ثنا تیری ہر دم ہی رہے لب پر
اے امی نبی مجھ کو وہ علم پڑھا جائیں
نیکی نہیں کچھ پلے لتھڑا ہو گناہوں میں
سنت کی بہاروں سے مجھے آپ سجا جائیں

0
119
چمکا یہ جہاں سارا تیرے ہی اجالوں سے
بالا ہے ترا رتبہ مرے من کے خیالوں سے
کثرت سے دیا تجھ کو خالق نے مرے آقا
کہتا ہوں میں یہ واللہ قرآنی حوالوں سے
تجھ پر ہے ختم آقا نعمت بھی نبوت بھی
ہے ذات تری بالا دنیا کی مثالوں سے

0
1
122
لجپال مرے آقا دیدار کرا جائیں
بگڑی ہوئی قسمت کو سرکار بنا جائیں
توصیف و ثنا تیری ہر دم ہی رہے لب پر
اے امی نبی مجھ کو وہ علم پڑھا جائیں
نیکی نہیں کچھ پلے لتھڑا ہو گناہوں میں
سنت کی بہاروں سے مجھے آپ سجا جائیں

1
93
یاد میں انکی جو رو کر دن گزا را کرتے ہیں
شب وہ ان کی دید میں واللہ گزارا کرتے ہیں
آج تک خالی نہ لوٹا کوئی بھی دربار سے
ان کے آگے جو بھی دامن کو پسارا کرتے ہیں
عشق صادق جو رسولِ مکی مد نی سے کرے
ان کے بگڑے کام آقا خود سدھارا کرتے ہیں

143
سوالی بن کرنبی کے در پر غریب اور خستہ حال آیا
خدا کی رحمت سے خالی دامن میں بھر کے مال و منال آیا
مرے جو بگڑے تھے کام سارے ہوے ہیں بہتر ترے ہی صدقے
دعا میں تیرا اے میرے آقا مجھے تو جب بھی خیال آیا
پو چھیں گے محشر میں اہل محشر مرے نبی کے غلاموں سے یہ
تمہارے چہروں پہ آج اتنا کہاں سے نور و جمال آیا

116
الله الله خدا دا حبیب آگیا
بن کے سارے جہاں دا طبیب آگیا
حکمتیں مل گئیں ظلمتیں مٹ گئیں
لے کے قرآں حبیب و لبیب آگیا
کل جہاناں دے لی رحمتاں بن کے تے
انبیا دا او کامل منیب آگیا

0
78
الله الله خدا دا حبیب آگیا
بن کے سارے جہاں دا طبیب آگیا
حکمتیں مل گئیں ظلمتیں مٹ گئیں
لے کے قرآں حبیب و لبیب آگیا
کل جہاناں دے لی رحمتاں بن کے تے
انبیا دا او کامل منیب آگیا

0
117
مرے تے کرم آقا دا بے بہا اے
میں جو کجھ بھی ہاں اے نبی دی عطا اے
او سلطان سارے زمانے دا ہویا
مدینے دے سلطان دا جو گدا اے
نزع قبر قامت دی سختی توں بچیا
را ضی جیدے تے نبی مصطفی اے

0
124
نبی کے عشق میں ہم کو تڑپ نا کام آئے گا
کسی دن تو غلاموں میں ہمارا نام آئے گا
محبت میں انہیں ہم جو ہمیشہ یاد کرتے ہیں
کبھی تو ان کی جانب سے ہمیں پیغام آئے گا
میں کھوٹا ہی سہی بے شک مگر کھوٹا بھی اصلی ہوں
لگانے کے لیے کوئی تو میرا دام آئے گا

0
129
عیب دُھل جائیں آنسو نکلتے رہیں
دل میں ہو فِکر روزِ جزا کی مجھے
اے عتیق اِس طرح گُزرے باقی عُمر
یاد ہر پَل رے کربلا کی مجھے

0
86