| کوئی نہیں تجھ سا شہا دارین میں |
| ہرسمت چرچے ہیں ترے کونین میں |
| کوئی بھی صورت اور دل میں آۓ کیوں |
| جلوا تمہارا بس گیا جس نین میں |
| میری لحد میں آئیں گے جب مصطفیٰ |
| میں رکھ دوں گا سر آپ کے قدمین میں |
| سبطین کا صدقہ کرم فرمائیے |
| گزرے عمر باقی مری سکھ چین میں |
| آقا عتیق اب مانگتا ہے آپ سے |
| کچھ دن گزر جائیں مرے حر مین میں |
معلومات