بنائی رب نے ہر صورت فقط اک یار کا صدقہ
ہمیں ملتی ہے ہر نعمت نبی مختار کا صدقہ
زمین و آسماں سارے شہِ ابرار کا صدقہ
کہ باڑا بٹتا ہے کونین میں سرکار کا صدقہ
چمک یہ چاندتاروں کی چمن میں گل کی رعنائی
بہاروں کا حسن سارا ترے رخسار کا صدقہ
الٰہی سرخرو کردے مجھے دنیا کے ہر غم سے
غمِ امت میں رونے والی چشمِ یار کا صدقہ
عطا کردے الٰہی اب مُجھے اخلاق کی دولت
محمد دلربا کی دلنشیں گفتار کا صدقہ
عتیقِ بے نوا پر یا نبی نظرِ کرم کر دو
علی حیدر عمر عثمان و یارِ غار کا صدقہ

39