دو جہاں میں کوئی میرا شہا آسرا نہیں ہے
ترے بن نجات کا بھی کوئی راستہ نہیں ہے
میں گدائے بے نوا ہوں تری اک نگہ کا طالب
ہو کرم گدا پہ آقا ترے پاس کیا نہیں ہے
تری قدرتوں کے چرچے ہیں زمین و آسماں میں
بخدا تو عبد رب ہے بخدا خدا نہیں ہے
یہ زمیں فلک ملک اور رسول و انبیاء بھی
نہیں کوئی بھی جہاں میں جو ترا گدا نہیں ہے
اے عتیق ڈر فرشتے کہیں قبر میں نہ کہہ دیں
غمِ عشق مصطفیٰ میں یہ تو مبتلا نہیں ہے

0
42