| تری یاد میں ہے سکون دل ترے ذکر میں ہی قرار ہے |
| تری نعت سرورِ انبیا مری زندگی کی بہار ہے |
| مرے چارہ گر ہیں مرے نبی ہیں جگہ جگہ یہی تذکرے |
| کہیں عرش پر کہیں فرش پر ترے نام ہی کی پکار ہے |
| یہ چہک مہک یہ چمک دمک یہ چمن میں گل کا نکھار سب |
| کہ نظامِ ہستی میں شاہ دیں ترے دم سے ہی تو بہار ہے |
| ترے آستاں کی گدا گری مرے واسطے ہے سکندری |
| یہ کرم ہے مجھ پہ حبیب کا مری آبرو ہے وقار ہے |
| اے عتیق عشقِ رسول میں جو دھڑکتا ہے وہی دل ہے دل |
| وہ ہی جان جانوں کی جان ہے جو مرے نبی پہ نثار ہے |
معلومات