پیر کامل پہ کر اپنی ہستی فنا تجھ پہ رحمت کی برسات ہو جائے گی
اولیاء کی نگاہوں میں آ جاۓ گا جب فنا ذات میں ذات ہو جائے گی
معجزہ عشق کا دیکھنا ہے اگر آئینے کی طرح اپنا دل صاف کر
دل میں محبوب کا بس تصور جما آمنے سامنے بات ہو جائے گی
صبغۃ الله کی رنگت بھی چڑھ جائے گی اللہ والوں کی مجلس میں جایا کرو
اس کے بندوں سے رشتہ بنا کے رکھو تجھ کو حاصل یہ سوغات ہو جاۓ گی
جو سبق شیخ دے خوب کر یاد تو اور تنہائی میں تو لگا ضربِ ہو
الله ہو کی صدا میں مٹا خود کو تو شب قدر تیری ہر رات ہو جاۓ گی
تجھ کو مرشد حضوری میں لے جائیں گے اے عتیق ان سے خو کو تو وابستہ رکھ
شیخ کامل کی ہو گی نظر تجھ پہ جب مصطفیٰ سے ملاقات ہو جائے گی

0
23