| محبوب کی نگری میں عاشق جو پڑے دیکھے |
| وہ عشق کی آتش میں واللہ سڑے دیکھے |
| جذبات بھی آہیں بھی سانسیں بھی رکی دیکھیں |
| اس کوچے میں دیوانے سہمے ہی کھڑے دیکھے |
| دنیا کی وہ دولت کبھی خاطر میں نہیں لاتے |
| آقا کے گداؤں کے کاسے تو بھرے دیکھے |
| ہیں آج بھی نام انکے ہی ذندہ و تابندہ |
| جو عشقِ حقیقی میں ذندہ ہی مرے دیکھے |
| عتیق محبت کے دریا میں لگا غوطہ |
| دریائے محبت میں ڈوبے بھی ترے دیکھے |
معلومات