| محمد مصطفی کے گیت گانا ہم نہ چھوڑیں گے |
| رسول اللہ کی نعتیں سنانا ہم نہ چھوڑیں گے |
| کہے سارا زمانہ ہم کو دیوانہ نہیں کچھ غم |
| مگر جشنِ محمد کو منانا ہم نہ چھوڑیں گے |
| شبِ معراج خالق نے سجایا حور و غلماں کو |
| صبا میلاد گلیوں کا سجانا ہم نہ چھوڑیں گے |
| خدا نے کر دیا تیرا ذکر سب سے بلند آقا |
| تری عظمت کا نعرا بھی لگانا ہم نہ چھوڑیں گے |
| مرا ایمان ہے سنتے ہیں میری ہر پکار آقا |
| انہیں ہر حال میں عرضیں سنانا ہم نہ چھوڑیں گے |
| جہاں مجرم کو ملتی ہیں عطائیں بھی پناہیں بھی |
| جہاں میں سب سے اچھا یہ ٹھکانہ ہم نہ چھوڑیں گے |
| حقیقت میں رسول اللہ کے در جانا ہے گر مشکل |
| تصور میں مدینہ پاک جانا ہم نہ چھوڑیں گے |
| نہیں سنتا جو نعتیں آپ کی وہ ہے تیرا دشمن |
| رخے دشمن سے اب پردہ اٹھانا ہم نہ چھوڑیں گے |
| عتیق اس آستانے پر چھکا کر دل صدا کر یہ |
| گدا تیرے ہیں تیرا آستانہ ہم نہ چھوڑیں گے |
معلومات