| محمد جان عالم ہیں کوئی جانے تو کیا جانے |
| حقیقت ہے ترا رتبہ فقط تیرا خدا جانے |
| ترے رتبے کی حد بندی پہ بہتر ہے سکوتِ لب |
| وہ عبدِ خاص ہیں رب کے خدا سے نہ جدا جانے |
| خدا سے مانگتا ہوں میں محمد کے وسیلے سے |
| ملے گا کب ثمر اس کا خدا جانے دعا جانے |
| شبِ معراج خالق سے ہوئیں جو راز کی باتیں |
| کیا مانگا دیا کیا یہ خدا و مصطفیٰ جانے |
| یوں بولے طائرِ سدرہ مری تو حد یہاں تک ہے |
| ترا رتبہ ہے لا محدود کوئی نہ انتہا جانے |
| عتیق اپنے نبی کی تو ثنا کا رکھ عمل جاری |
| وہ مقبولِ جہاں ہو گی نبی جانے ثنا جانے |
معلومات