زندگی کے نشے سب اتر جائیں گے
حسرتیں دل میں لے کر ہی مر جائیں گے
آخرت کے لیے کچھ کمالے یہاں
ساتھ تیرے نہ یہ مال و زر جائیں گے
کف افسوس مل تے پھریں گے وہاں
ہاتھ خالی جو مالک کے گھر جائیں گے
چند سانسوں کا یہ کارواں ہے فقط
ہم سفر سارے تجھ سے بچھڑ جائیں گے
ہو فنا عشق میں پھر ملے گی بقا
راستے خود بخود سب نکھر جائیں گے
عشق مولا میں دھڑکیں جو دل اے عتیق
ذکرِ حق میں مچل کر سدھر جائیں گے

0
9