| مقدر میں ہو میرے زم زم کا پانی |
| یہی دل میں حسرت ہے آقا پرانی |
| مجھے اپنے در کا بنا لیجئے سگ |
| سنور جائے گی میری یہ زندگانی |
| لیے دل شکستہ ترے درپہ آیا |
| ختم ہو چکی جب مری ہر کہانی |
| عطا ہو مدثر مزمل کا سایہ |
| بڑی ہو گی مجھ پر تری مہربانی |
| عطا کر دو آقا مجھے عشق اپنا |
| یہی مانگا کرتے تھے والد گرامی |
| عتیق اپنے دل میں یہ پختہ یقیں رکھ |
| ملے گی تجھے بھی محبت لا فانی |
معلومات