| پوچھتے کیا ہو حبیبِ کبریا کا مرتبہ |
| ہے خدا کے بعد بےشک مصطفیٰ کا مرتبہ |
| خلعتِ آدم سے پہلے تھے مرے آقا نبی |
| کون جانے پھر بھلا اس مبتدا کا مرتبہ |
| خلق میں جس کی مثل کوئی نہیں کوئی نہیں |
| جان ہے ہر مرتبے کی مجتبیٰ کا مرتبہ |
| بس خدا جانے وہ کیا ہیں عقل عاجز ہے یہاں |
| جانتا کوئی نہیں خیر الوریٰ کا مرتبہ |
| جب سرے عرشِ بریں پہنچے محمد مصطفیٰ |
| دیکھ کر قدسی تھے حیراں انتہا کا مرتبہ |
| حشر کے دن ایک ہی سکہ چلے گا اے عتیق |
| رب وہاں دکھلاۓ گا بدر الدجی کا مرتبہ |
معلومات