| روشنی بن کے آنکھوں میں جل جائیں گے |
| رفتہ رفتہ وہ عامر بدل جائیں گے؟؟ |
| خامشی بولتی ہے کسی آنکھ میں |
| کچھ کہو ورنہ آنسو نکل جائیں گے |
| ایک لمحہ محبت نے مانگا تھا تب |
| کیا خبر تھی سرابوں میں ڈھل جائیں گے |
| کتنے منظر دیکھ رہا تھا حرفوں کے پیمانے میں |
| جب سناٹا بول پڑا تھا اشکوں کے افسانے میں |
| آنکھوں میں کچھ درد چھپائے لرزاں جلتی شمعیں بھی |
| چپکے سے کچھ خواب جلائے رقصاں تھیں ویرانے میں |
| پوچھی تھی اک بات بھی ہم نے، چندا کی تنہائی سے |
| کیوں ہوتا ہے عشق مکمل تنہا زنداں خانے میں |