ہم نے دیا جلایا، کس نے بجھا دیا؟
شعلہ تھا دل میں روشن، کس نے جلا دیا؟
ہم نے امید رکھی، ہم نے دعا بھی کی
تقدیر نے مگر پھر، کیسے بھلا دیا؟
رہتا تھا جو نگاہوں میں، خواب بن کے کل
آنکھوں سے وہ نظارا، کس نے مٹا دیا؟
دل تھا چراغِ ہستی، شوقِ وصال راہ
یہ روشنی کا دریا، کس نے بہا دیا؟
بادِ صبا سے عامر پوچھا تو یہ کہا
"تم نے دیا جلایا، تم نے بجھا دیا"

11