| ہم ہی نے اشکوں کی لاج رکھ لی ہم ہی پہ ہنستا رہا زمانہ
|
| ہم ہی سے مانگی گئی کہانی ہم ہی کو سُننا پڑا فسانہ
|
| تمہارے موسم میں اور کیا ہے جو میرا موسم ادھار مانگے
|
| یہاں بھی آنسو تھرک رہے ہیں وہاں بھی بارش کا ہے ترانہ
|
| محبتوں کی حکایتوں کا نچوڑ آخر ہے دو ہی باتیں
|
| قریب ان کے ہیں چاند تارے نصیب اپنا بے رایگانہ
|
|
|