| اک دھواں سا جہاں میں رہتا ہوں |
| اپنے خالی مکاں میں رہتا ہوں |
| مجھ کو لے چل جہاں تری مرضی |
| تو جہاں ہے وہاں میں رہتا ہوں |
| اشک بن بن کے ہو رہا نیلام |
| درد و غم کی دکاں میں رہتا ہوں |
| اپنے حصے کا نام کب آئے |
| ان کہی داستاں میں رہتا ہوں |
| چاند نے پھر یہی کہا ہو گا |
| جھیل کے آبداں میں رہتا ہوں |
| بے گمانی کے اک جزیرے پر |
| اک گماں سا گماں میں رہتا ہوں |
| کُن فکاں سلسلہ کوئی شیؔدا |
| اور اس درمیاں میں رہتا ہوں |
معلومات