| بہت بدنام ہونا چاہتا ہوں |
| تماشا عام ہونا چاہتا ہوں |
| نزولِ غم ہے ساقی جام بھر دے |
| متاعِ شام ہونا چاہتا ہوں |
| درِ انصاف پر تالا چڑھا دو |
| سرِ الزام ہونا چاہتا ہوں |
| بہت آزادیاں دیکھی جنوں میں |
| اسیرِ دام ہونا چاہتا ہوں |
| دکانِ دل سے اب مجھ کو اتارو |
| ذرا نیلام ہونا چاہتا ہوں |
| میں خود کو نام دینا چاہتا ہوں |
| تمہارے نام ہونا چاہتا ہوں |
| محبت کھیل ہے شؔیدا تو کھیلوں |
| مگر ناکام ہونا چاہتا ہوں |
معلومات