ہے جو دل میں عشق بسا ہوا تو میں عشق کا ہوں ڈسا ہوا
|
جو بدل گٕی ہیں یہ چاہتیں تو یہ تیر دل میں چبھا ہوا
|
نہ سوال ہو نہ جواب ہو کہ فقط سزا ہو عذاب ہو
|
جو یہ عشق یار ہے جرم تو یہ مری جبیں پہ لکھا ہوا
|
اے عدوِٕ عشق سوال ہے تو جواب دے تو کمال ہے
|
اسے مجھ سے کیا ہے یہ دشمنی کہ یوں ہجر مجھ پہ فدا ہوا
|
|