مجھے محبت یوں راس إٓی
رہی غموں سے ہے ہم نوإی
اسیر ہوں میں محبتوں کا
نہ پا سکا عمر بھر رہإی
سدا مرا دل رہا ہے تشنہ
کبھی صنم کی نہ دید پإی
محبتوں سے ملا مجھے کیا
فقط قیامت ہے دل پہ ڈھإی
لگا ہے کیسا یہ روگ دل کو
نہ جی میں پایا نہ موت إٓی
کٹی مری عمر ہجر میں ہی
گلہ کیا میں نے نا دہإی
نہ دے سکی مجھ کو یارِ حامد
کہاں ہے مولا تری خدإی

73