ڈوبتوں کے لیے بن کر یہ ثبات إٓی ہے
مانگ لو یارو سعادت کی یہ رات إٓی ہے
ذکر قرآن و محمد نے کیا ہے جس کا
برکتوں والی وہی شبِّ برات إٓی ہے
اس طرح یارو چراغاں ہو سجا دو دنیا
آج دنیا میں فرشتوں کی برات إٓی ہے
کر کے خیرات و عبادات صفا دل کر لو
آج مولا سے تکلم کی جو رات إٓی ہے
اس سے بڑھ کر کو ٕی امید کرے کیا کوٕی
خود عطا کرنے مرے مولا کی ذات إٓی ہے
مانگتا ہوں میں محمد کے وسیلے بخشش
جس محمد کے وسیلے یہ نجات إٓی ہے
رحمَتِ مولا سدا جوش میں إٓی اس پل
جس گھڑی لب پہ محمد کی جو بات إٓی ہے

98