میں درد و الم کا مکمل جہاں ہوں
محبت میں اک ذرہ ءِ بے نشاں ہوں
مجھے یادوں کا درد و غم کا نشہ ہے
مجھے ہوش کب ہے میں یارو کہاں ہوں
محبت نے ڈھائے ستم کیسے کیسے
کہ ظلم و ستم کا میں خود رازداں ہوں
میں خوش دل جواں تھا محبت سے پہلے
اب اپنی ہی حالت پہ نوحہ کناں ہوں
خزاؤں سے میرا ہے کیا واسطہ اب
بہاروں میں اجڑا ہوا گلستاں ہوں
جہاں میں کہیں چین پایا نہیں ہے
فَرِشتو سنبھالو کہ میں بے اماں ہوں
بڑے شوق سے مار دو مجھ کو حامد
میں اس زندگی سے بہت بدگماں ہوں

23