| کس طرح درد مجھ کو عطا ہو گیا |
| کس لیے یار مجھ سے جدا ہو گیا |
| زندگی ختم ہوتی تو غم ہی نہ تھا |
| الفَتوں کا ہی گل کیوں دیا ہو گیا |
| روٹھتا تھا اگر میں مناتا مجھے |
| آج مجھ سے وہ کیسے خفا ہو گیا |
| جان سے بھی عزیز اس کو تھا میں کبھی |
| دیکھتے دیکھتے کیوں برا ہو گیا |
| مجھ سے ناراض ہے وہ مگر کس لیے |
| بھول کر عشق کیوں بے وفا ہو گیا |
| مجھ سے میری صفإی نہ مانگی کبھی |
| ایک طرفہ یہ کیا فیصلہ ہو گیا |
| خود بنا مدَّعی خود گوا ہو گیا |
| خود ہی منصف بنا خود خدا ہو گیا |
| عشق تحفے میں جب ہجر مجھ کو ملا |
| درد بڑھنے کا اک سلسلہ ہو گیا |
| روز خود کو نیا زخم حامد دیا |
| درد ہی درد کی جب دوا ہو گیا |
معلومات