کاش اتنا خیال رکھ لیتا |
دل کو اپنے سنبھال رکھ لیتا |
چوٹ نظروں کی دل پہ نا لگتی |
دل پہ پتھر کی ڈھال رکھ لیتا |
دل تو اڑنے لگا ہوإوں میں |
عشق میں دھیمی چال رکھ لیتا |
دل بغاوت جو خود سے کر بیٹھا |
اس سے رشتہ بحال رکھ لیتا |
دل نے من مانیاں جو اتنی کیں |
کچھ تو دل بھی ملال رکھ لیتا |
عشق کر کے فنا نہیں ہوتا |
کار کوٕی محال رکھ لیتا |
ساتھ دل کے بدن بھی مٹ جاتا |
عشق کوٕی قتال رکھ لیتا |
دردو غم دور ہی رہے ہوتے |
عشق گر کچھ خیال رکھ لیتا |
یوں نہ صدمات جھیلتا حامد |
دل جو پہلے نکال رکھ لیتا |
معلومات