مجھے حاصل ایسی ہدایت ہو
ترے عشق میں تیری عبادت ہو
ہو تیری خوشی میں خوشی میری
مرے دل میں ایسی چاہت ہو
مجھے حاصل ایسی ہدایت ہو
ترے عشق کا جھولا جھول گیا
پتھر کی جگہ بن پھول گیا
ترے عشق میں ایسے ڈوبا جو
وہ ساری دنیا بھول گیا
جس پر تو راضی ہو جائے
پھر اس سے کس کو شکایت ہو
مجھے حاصل ایسی ہدایت ہو
تو ویراں دل آباد کرے
تو روکھے من کو شاد کرے
خوشیوں سے دامن بھر ڈالے
جب کوئی بھی تجھ کو یاد کرے
میں ایک خطا کا پتلا ہوں
تری مجھ پر خاص عنایت ہو
مجھے حاصل ایسی ہدایت ہو
ترے گھر کی شان و شوکت کو
ترے مکہ مدینہ کی عظمت کو
میں دیکھوں اپنی آنکھوں سے
کر پورا میری حسرت کو
ترے یار کا روضہ بھی دیکھوں
ترے گھر کی نصیب زیارت ہو
مجھے حاصل ایسی ہدایت ہو

30