| آ جا کہ تجھے حال بتاؤں تو سکوں ہو |
| دل چیر کے میں تجھ کو دکھاؤں تو سکوں ہو |
| گھٹ گھٹ کے جیا کیسے ترے ہجر میں یہ دل |
| پل پل کے تجھے درد سناؤں تو سکوں ہو |
| آنسو تو بھر آتے ہیں مگر بہتے نہیں ہیں |
| آنکھوں میں رکے اشک بہاؤں تو سکوں ہو |
| پھر گیت کبھی غم کے نہ گاؤں نہ سنوں میں |
| ہر ساز خوشی کا میں بجاؤں تو سکوں ہو |
| تدبیر بتا کوئی مٹیں یادیں وہ باتیں |
| یادیں میں سبھی دل سے بھلاؤں تو سکوں ہو |
| جیتے جی تو ممکن نہیں میں تجھ کو بھلا دوں |
| قربان اگر تجھ پہ ہو جاؤں تو سکوں ہو |
| پرچھائی غم و درد کی تجھ پر نہ پڑے یوں |
| سو جان ترے صدقے لٹاؤں تو سکوں ہو |
| گر تجھ کو مرا پیار گوارا نہیں حامد |
| تا عمر ترا عشق نبھاؤں تو سکوں ہو |
معلومات