محبت اب نہیں کرنی نہیں پھر دل کو تڑپانا
نہیں اب درد پھر سہنا نہیں پھر دل کو الجھانا
وفا جھوٹی حیا جھوٹی بھلا کس کو یہ راس إٓی
محبت کر کے بھی یارو بھلا کس کو شناس إٓی
ادھر دنیا اجڑتی ہے ادھر محبوب انجانا
محبت اب نہیں کرنی نہیں پھر دل کو تڑپانا
مگر وہ اک مکیں دل کا جو اب بھی دل میں بستا ہے
جو سانسوں کی روانی ہے جو دل بن کے دھڑکتا ہے
محبت چھوڑ کر کیسے ہوا مجھ سے وہ بیگانہ
محبت اب نہیں کرنی نہیں پھر دل کو تڑپانا
تجھے کیسے بھلا دوں میں فقط تجھ کو دعا دوں میں
مرا دل توڑنے والے تری دنیا بسا دوں میں
محبت درد ہے حامد یہ اپنے دل کو سمجھانا
محبت اب نہیں کرنی نہیں پھر دل کو تڑپانا

75