| خودی کو خود میں فنا کرو تم |
| یوں ختم اپنی انا کرو تم |
| محبتیں رب کی بے بہا ہیں |
| تو عشق بھی بے بہا کرو تم |
| ان ایک سانسوں میں ذکر اسکا |
| یوں دھڑکنوں میں ثنا کرو تم |
| شمار اس کی عطا نہیں ہے |
| تو ذکر بھی مت گنا کرو تم |
| برائیوں سے بھی روکو حامد |
| گناہوں سے بھی بچا کرو تم |
معلومات