خودی کو خود میں فنا کرو تم
یوں ختم اپنی انا کرو تم
محبتیں رب کی بے بہا ہیں
تو عشق بھی بے بہا کرو تم
ان ایک سانسوں میں ذکر اسکا
یوں دھڑکنوں میں ثنا کرو تم
شمار اس کی عطا نہیں ہے
تو ذکر بھی مت گنا کرو تم
برائیوں سے بھی روکو حامد
گناہوں سے بھی بچا کرو تم

1
32
خوب ہے، گستاخی معاف فرما دیجیئے گا مشورہ دینے کی ۔۔۔
تیسرا شعر اگر یوں ہو تو۔۔۔
تمام سانسوں میں ذکر اسکا
یوں دھڑکنوں میں ثنا کرو تم

تو کیا خیال ہے؟

0