دل پہ کب اختیار ہے اپنا
جب سے دل بے قرار ہے اپنا
گمشدہ دل کو پا سکیں پھر سے
اب تو بس انتظار ہے اپنا
بےسکوں کر گیا ہے آخر کیوں
چین دل پر ادھار ہے اپنا
عشق میں ہے مگر کشش کیسی
جس پہ سب کچھ نثار ہے اپنا
عشق نے دشمنی فقط چھوڑی
اب رہا کون یار ہے اپنا
عشق اپنا نہیں رہا جب تو
کون اب راز دار ہے اپنا
جسم ماتم کدہ ہوا جب سے
اس میں دل سوگوار ہے اپنا
ہم نے خود پر ہی فاتحہ پڑھ لی
اب یہ دل ہی مزار ہے اپنا
زندگی، موت کیا ملے حامد
عشق پر انحصار ہے اپنا

1
113
احباب کی محبتوں کا بہت شکریہ
سدا ہنستے مسکراتے رہیں

0