| ہمدرد ہم کو ایسے ہی باریاب آئے |
| سب درد زندگی میں پھر بے حساب آئے |
| اک جرم تھا محبت اسکی سزا ملی ہے |
| بے جرم کب کسی پر ایسے عذاب آئے |
| مانگی جو تھی محبت پھر درد کیوں نہ ملتے |
| جیسے سوال پوچھے ویسے جواب آئے |
| اپنے نہیں رہے جب قسمت کے یہ ستارے |
| کیا آفتاب آئے کیا ماہتاب آئے |
| اب کس طرح ہے ممکن کوئی مجھے بتائے |
| سوکھے ہوئے شجر پے پھر سے شباب آئے |
| شاہیں صفت اگر ہو مقصد نظر میں ہے تو |
| ناکام کب ہدف سے اڑ کر عقاب آئے |
| ہمت سے موڑنا ہر طوفاں کے رخ کو حامد |
| رونے سے اس جہاں میں کب انقلاب آئے |
معلومات