جب بھی مشکل میں ہم نے پکارا نبی
بے کسوں کا بنے ہیں سہارا نبی
ہر بھنور میں سدا ساتھ پایا انھیں
ڈوبتوں کے لیے ہیں کنارا نبی
مشکِلو چھوڑ دا ان غلاموں کی جاں
ہر مصیبت زدہ کا سہارا نبی
عظمَتِ لا مکاں رحمَتِ دو جہاں
برکتوں رحمتوں کا ہیں دھارا نبی
جس نے سارے جہانوں کو دی روشنی
نور ایسا کہ روشن ستارا نبی
امتی مقتدی میں غلام ان کا ہوں
سب جہانوں سے جو پاک و پیارا نبی
سانسیں کہتی رہیں مصطفی مصطفی
دھڑکنوں میں ہو حامد ہمارا نبی

32