| کسی کے ہجر میں دل بے قرار ہوتا ہے |
| اداس دل ہو اگر خاردار ہوتا ہے |
| یہ ہم مزاج یہاں کون آسماں کا ہے |
| کہ جس کے غم پہ فلک اشکبار ہوتا ہے |
| کسی نے تیر چلانے سے پہلے سوچا ہے |
| کہ تیر زہر بجھا دل کے پار ہوتا ہے |
| کسی کے دل کو نہ توڑے یہ جان لے دنیا |
| کہ دل کھلونا نہیں جاندار ہوتا ہے |
| محبتوں سے بھرے دل کی قدر کب ہو گی |
| سدا وہ ٹوٹا جو دل جاں نثار ہوتا ہے |
| جو گھر کا بھیدی ہو لنکا وہی تو ڈھاتا ہے |
| کسی کا کون یہاں راز دار ہوتا ہے |
| ملے ہیں درد جدائی کے اس کو یارو سدا |
| کہ چاہتوں پہ جسے اعتبار ہوتا ہے |
| جدائیوں کی سزا تو انوکھی ہے حامد |
| جدائیوں میں یہ دل زار زار ہوتا ہے |
معلومات