گل گلستان بہہ گئے یارب
کھیت کھلیان بہہ گئے یارب
مٹ چکے ہیں گھروں کے نام و نشاں
کتنے انسان بہہ گئے یارب
مال و خوراک ، جانور ، فصلیں
سب کےسامان بہہ گئے یارب
کیسے کیسے عذاب ٹوٹے ہیں
شہر گنجان بہہ گئے یارب
پہلے مشرک عذاب پاتے تھے
اب مسلمان بہہ گئے یارب
کیسے نقصان جھیل پائیں گے
کتنے ارمان بہہ گئے یارب
بھوک و افلاس کا ہے ڈیرہ یہاں
لوگ مردان بہہ گئے یارب
رحم اب امٌتِ محمد پر
جسکے اوسان بہہ گئے یارب

35