تم تو کہتے تھے کہ الفاظ کے جادوگر ہو
پھر مرے سحر سے تم یار کہ نکلے کیسے
تم تو پڑھتے تھے محبت کے قصیدے حامد
آج تم نامِ وفا سن کے ہو بھڑکے کیسے

101